Tafseer-e-Madani - Al-Furqaan : 51
وَ لَوْ شِئْنَا لَبَعَثْنَا فِیْ كُلِّ قَرْیَةٍ نَّذِیْرًا٘ۖ
وَلَوْ : اور اگر شِئْنَا : ہم چاہتے لَبَعَثْنَا : تو ہم بھیجدیتے فِيْ : میں كُلِّ قَرْيَةٍ : ہر بستی نَّذِيْرًا : ایک ڈرانے والا
اور اگر ہم چاہتے تو آپ کی زندگی ہی میں اے پیغمبر ! ہر بستی میں اٹھا کھڑا کرتے کہ ایک نذیر
63 حضرت خاتم الانبیاء کی عظمت شان کے ایک خاص پہلو کا ذکر : کہ آپ کی نبوت و رسالت کا فیضان قیامت تک کے سب زمانوں اور جملہ انسانوں کے لیے جاری وساری ہے۔ ورنہ اگر ہم چاہتے تو ہر بستی میں ایک نذیر اٹھا کھڑا کرتے۔ مگر چونکہ آپ ﷺ کا درجہ و مرتبہ اور اجرو ثواب بڑھانا اور آپ ﷺ کا مقام سب سے بڑا اور سب سے بلند کرنا مقصود تھا اس لئے آپ ہی کی نبوت کو سب کے لئے عام کردیا کہ آفتاب عالمتاب کے ہوتے ہوئے ستاروں کی ضرورت ہی نہیں رہتی۔ سو جس طرح ایک آفتاب عالمتاب کی روشنی سب دنیا جہاں کیلئے کافی ہے اسی طرح آپ ﷺ کا آفتاب نبوت بھی قیامت تک کی سب دنیا کی ہدایت و راہنمائی کیلئے کافی ہے۔ تاکہ اس سب کا اجر وثواب آپ ہی کو ملتا رہے۔ جیسا کہ فرمایا گیا ۔ { تَبَارَکَ الَّذِیْ نَزَّلَ الْفُرْقَانَ عَلٰی عَبْدِہ لِیَکُوْنَ لِلْعَالَمِیْنَ نَذِیْرًا } ۔ (الفرقان : 1) ۔ نیز جیسا کہ دوسرے مقام پر یہ فرمایا گیا { قُلْ یٰا اَیُّہَا النَّاسُ اِنِّی رَسُوْلُ اللّٰہِ اِلَیْکُمْ جَمِیْعًا } ۔ (الاعراف : 158) ۔ پس اس کے صلے و بدلے اور اس کے شکر میں آپ راہ حق میں مزید استقامت و ثابت قدمی سے کام لیں اور ان کے انکار و اعراض کی پرواہ نہ کریں۔ (المراغی، المحاسن، المعارف وغیرہ) ۔ سو آپ کی نبوت اور آپ کا پیغام سب جہانوں اور جملہ انسانوں کے لیے ہے۔ اور یہ شان آپ کے سوا اور کسی بھی رسول کی نہیں ۔ (علیہ السلام) -
Top