Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
267
268
269
270
271
272
273
274
275
276
277
278
279
280
281
282
283
284
285
286
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Ruh-ul-Quran - Al-Baqara : 77
فَلَمَّا فَصَلَ طَالُوْتُ بِالْجُنُوْدِ١ۙ قَالَ اِنَّ اللّٰهَ مُبْتَلِیْكُمْ بِنَهَرٍ١ۚ فَمَنْ شَرِبَ مِنْهُ فَلَیْسَ مِنِّیْ١ۚ وَ مَنْ لَّمْ یَطْعَمْهُ فَاِنَّهٗ مِنِّیْۤ اِلَّا مَنِ اغْتَرَفَ غُرْفَةًۢ بِیَدِهٖ١ۚ فَشَرِبُوْا مِنْهُ اِلَّا قَلِیْلًا مِّنْهُمْ١ؕ فَلَمَّا جَاوَزَهٗ هُوَ وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مَعَهٗ١ۙ قَالُوْا لَا طَاقَةَ لَنَا الْیَوْمَ بِجَالُوْتَ وَ جُنُوْدِهٖ١ؕ قَالَ الَّذِیْنَ یَظُنُّوْنَ اَنَّهُمْ مُّلٰقُوا اللّٰهِ١ۙ كَمْ مِّنْ فِئَةٍ قَلِیْلَةٍ غَلَبَتْ فِئَةً كَثِیْرَةًۢ بِاِذْنِ اللّٰهِ١ؕ وَ اللّٰهُ مَعَ الصّٰبِرِیْنَ
فَلَمَّا
: پھر جب
فَصَلَ
: باہر نکلا
طَالُوْتُ
: طالوت
بِالْجُنُوْدِ
: لشکر کے ساتھ
قَالَ
: اس نے کہا
اِنَّ
: بیشک
اللّٰهَ
: اللہ
مُبْتَلِيْكُمْ
: تمہاری آزمائش کرنے والا
بِنَهَرٍ
: ایک نہر سے
فَمَنْ
: پس جس
شَرِبَ
: پی لیا
مِنْهُ
: اس سے
فَلَيْسَ
: تو نہیں
مِنِّىْ
: مجھ سے
وَمَنْ
: اور جس
لَّمْ يَطْعَمْهُ
: اسے نہ چکھا
فَاِنَّهٗ
: تو بیشک وہ
مِنِّىْٓ
: مجھ سے
اِلَّا
: سوائے
مَنِ
: جو
اغْتَرَفَ
: چلو بھرلے
غُرْفَةً
: ایک چلو
بِيَدِهٖ
: اپنے ہاتھ سے
فَشَرِبُوْا
: پھر انہوں نے پی لیا
مِنْهُ
: اس سے
اِلَّا
: سوائے
قَلِيْلًا
: چند ایک
مِّنْهُمْ
: ان سے
فَلَمَّا
: پس جب
جَاوَزَهٗ
: اس کے پار ہوئے
ھُوَ
: وہ
وَالَّذِيْنَ
: اور وہ جو
اٰمَنُوْا
: ایمان لائے
مَعَهٗ
: اس کے ساتھ
قَالُوْا
: انہوں نے کہا
لَا طَاقَةَ
: نہیں طاقت
لَنَا
: ہمارے لیے
الْيَوْمَ
: آج
بِجَالُوْتَ
: جالوت کے ساتھ
وَجُنُوْدِهٖ
: اور اس کا لشکر
قَالَ
: کہا
الَّذِيْنَ
: جو لوگ
يَظُنُّوْنَ
: یقین رکھتے تھے
اَنَّهُمْ
: کہ وہ
مُّلٰقُوا
: ملنے والے
اللّٰهِ
: اللہ
كَمْ
: بارہا
مِّنْ
: سے
فِئَةٍ
: جماعتیں
قَلِيْلَةٍ
: چھوٹی
غَلَبَتْ
: غالب ہوئیں
فِئَةً
: جماعتیں
كَثِيْرَةً
: بڑی
بِاِذْنِ اللّٰهِ
: اللہ کے حکم سے
وَاللّٰهُ
: اور اللہ
مَعَ
: ساتھ
الصّٰبِرِيْنَ
: صبر کرنے والے
پھر جب طالوت لشکر لے کر روانہ ہونے لگے تو ان سے کہا کہ دیکھو اللہ کہ طرف سے تمہاری آزمائش ہونے والی ہے ایک نہر کے پانی سے سو یاد رکھو کہ جس نے اس سے پانی پی لیا وہ میرا ساتھی نہیں اور جس نے اس سے چکھا بھی نہ اصل میں وہی میرا ساتھی ہے ہاں جس نے ایک آدھ چلو بھر لیا تو وہ اسے معاف ہے مگر اس سب کے باوجود ان لوگوں نے اس دریا سے سیر ہو کر پانی پیا بجز ان میں کے تھوڑے سے لوگوں کے پھر اس کا نتیجہ1 یہ ہوا کہ جب طالوت اور ان کے ساتھ والے اہل ایمان نے اس دریا کو پار کیا تو انہوں نے ہمت ہار کر صاف کہہ دیا کہ ہمارے اندر جالوت اور اس کے لشکروں سے مقابلہ کرنے کی طاقت نہیں2 اس پر ان لوگوں نے جو اس بات پر یقین رکھتے تھے کہ انہوں نے بہرحال اللہ سے ملنا ہے ان سے کہا کی دیکھو کتنی ہی بار ایسا ہوا ہے کہ ایک چھوٹی جماعت بڑی جماعت پر غالب آگئی اللہ کے اذن و حکم سے3 پس تم گھبراؤ نہیں اور اللہ ساتھ ہے صبر کرنے والوں کے
707 لشکر بنی اسرائیل کیلئے ایک آزمائش کا ذکر : سو ارشاد فرمایا گیا کہ جب طالوت اپنے اس لشکر کے ساتھ روانہ ہونے لگے تو ان لوگوں سے کہا کہ دیکھو آگے ایک نہر کے ذریعے تم لوگوں کی آزمائش ہونے والی ہے۔ تاکہ کھرے کھوٹے کی تمیز ہو سکے، اور سچے اور پختہ کار لوگ آزمائش کے اس مرحلے سے گزر کر دوسروں سے الگ ہوجائیں، اور خام اور ناقص لوگ ان سے الگ ہوجائیں، کیونکہ معرکہ جہاد و قتال میں ایسے پختہ کار اور سچے پکے مومن ہی ثابت قدمی دکھا سکتے ہیں جو اپنی خواہشات پر قابو پانے والے اور کنٹرول رکھنے والے ہوں۔ بہرکیف حضرت طالوت نے اپنی فوج کی وفاداری و اطاعت گزاری اور انکے ڈسپلن کی آزمائش کیلئے یہ اعلان کیا کہ ہمارے راستے میں جو فلاں ندی آرہی ہے، اس کے ذریعے اللہ تعالیٰ تمہاری جانچ کرے گا۔ تم میں سے جو اس سے پانی پی لے گا وہ میرا ساتھی نہیں بن سکے گا، اور جو اس سے بالکل نہیں پیے گا وہی میرا ساتھی بن سکے گا۔ ہاں اگر کسی نے ایک آدھ چلو پی لیا تو وہ قابل درگزر ہے۔ بہرکیف انہوں نے ان کو پیشگی بتادیا کہ اللہ تعالیٰ اسطرح تمہاری آزمائش کرنے والا ہے۔ 708 اکثریت کی آزمائش میں ناکامی : سو ارشاد فرمایا گیا کہ اس کے باوجود ان لوگوں نے وہاں سے سیر ہو کر پانی پیا بجز تھوڑے سے لوگوں کے۔ یعنی ان کی اکثریت صبر نہ کرسکی، اور اس آزمائش میں ہار کر وہ لوگ ہمت توڑ بیٹھے، اور انہوں نے حوصلہ چھوڑ دیا ۔ والعیاذ باللہ ۔ اور یہی نتیجہ ہوتا ہے ایمان کی کمزوری اور صبر و استقامت کے فقدان کا ۔ والعیاذ باللہ ۔ سو اکثریت ہمیشہ غلط کاروں کی ہی رہی ۔ الا ماشاء اللہ ۔ بہرکیف ابتلاء و آزمائش کے اس مرحلے میں تھوڑے سے لوگ ہی ثابت قدم رہ سکے اور اکثریت اپنے ضعف ایمانی اور فقدان صبر و استقامت کے باعث ناکام رہی ۔ والعیاذ باللہ ۔ ان میں سے زیادہ لوگوں نے اس ندی سے خوب سیر ہو کر پانی پیا۔ اپنے امیر کے حکم و ارشاد کی کوئی پرواہ نہ کی۔ وہ سب فیل ہوگئے اور تھوڑے سے لوگ اس امتحان میں کامیاب ہوسکے۔ سو ان کی اکثریت اس امتحان میں ناکام ہو کر پیچھے رہ گئی اور وہ یمین ہار گئے۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ سو صبر و برداشت اور استقامت کی صفت بڑی عظیم الشان صفت ہے۔ وباللہ التوفیق ۔ 709 آزمائش میں کامیابی تھوڑے سے لوگوں ہی کو نصیب ہوئی : سو ارشاد فرمایا گیا بجز ان میں سے تھوڑے سے لوگوں کے۔ کہ انہوں نے صبر و ضبط سے کام لیا، اور وہ آزمائش میں پورے اترے۔ روایات میں ہے کہ یہ لوگ اسی ہزار کی تعداد میں تھے۔ موسم سخت گرمی کا تھا، جو گویا قدرت کی طرف سے ان کی آزمائش کا سامان تھا۔ اس میں کچے لوگ ناکام رہے، اسی ہزار میں سے صرف چار ہزار اس آزمائش میں پورے اتر سکے، جنہوں نے وہاں سے پانی نہیں پیا۔ باقی سب نے وہاں سے اپنے نبی کے روکنے کے باوجود پانی پی لیا اور وہ ناکام رہے (صفوہ وغیرہ) ۔ اسی تھوڑی سی تعداد نے دشمن کا مقابلہ کیا اور اپنے ایمان و یقین کی پختگی و مضبوطی کی بناء پر، اور اپنے خالق ومالک کی توفیق و عنایت سے وہ لوگ سرخرو اور کامیاب ہوئے۔ پس واضح ہوگیا کہ فتح و کامرانی کا اصل مدارو انحصار ظاہری اسباب پر نہیں، بلکہ ایمان و یقین کی باطنی قوت، اور اللہ تعالیٰ کی تائید و نصرت پر ہے، جس کا دار و مدار انسان کے باطن اور اس کی نیت و ارادہ پر ہے۔ وباللہ التوفیق ۔ اور خاص کر ان کی قوت ارادی اور صبر و برداشت اور استقامت پر۔ سو تنگی و تکلیف مشکل و مصیبت اور خاص کر جنگ میں اور دشمن سے معرکہ آرائی کے دوران صبر و برداشت کی صفت کی خاص عظمت و اہمت ہے۔ جیسا کہ دوسرے مقام پر اس بارے صاف وصریح طور پر اسطرح ارشاد فرمایا گیا ہے { وَالصَّابِرِیْنَ فِی الْبَاسَائ وَالضَّرَّائ وَحِیْنَ الْبَاْسِ } یعنی خاص کر جو لوگ صبرو برداشت سے کام لیتے ہیں تنگی تکلیف میں اور عین لڑائی کے موقع پر اور روزے کی عظیم الشان اور مقدس عبادت کے ذریعے۔ مومن صادق اسی چیز کا درس لیتا اور سبق سیکھتا ہے ۔ وباللہ التوفیق لما یحب ویرید وہو الہادی الی سواء السبیل - 710 صبر و برداشت کا ثمرہ فتح و ظفر : مفسرین کرام کی اکثریت کے نزدیک یہ وہی لوگ تھے جنہوں نے اس دریا سے پانی نہیں پیا تھا کیونکہ جنہوں نے پانی پیا تھا وہ وہیں رہ گئے اور دریا سے پار جاہی نہیں سکے۔ اور جو آزمائش میں پورے اترے، وہ بعض روایات کے مطابق چار ہزار تھے جبکہ بعض دوسری روایات کے مطابق ان کی تعداد تین سو تیرہ تھی۔ بہرکیف ان تھوڑے سے لوگوں نے جو چلو بھر پانی پیا اس سے یہ سیراب ہوگئے۔ ان کی پیاس بجھ گئی اور ان کے دل مضبوط اور قوی ہوگئے۔ اور جنہوں نے زیادہ پیا تھا ان کی پیاس بھی نہیں بجھی، ان کی ہمتیں بھی ٹوٹ گئیں اور وہ بزدل ہوگئے۔ اور وہ اس قابل بھی نہ رہے کہ نہر سے پار ہوسکیں۔ (المعارف، القرطبی، المراغی وغیرہ) ۔ سو یہی نتیجہ ہوتا ہے بےصبری اور احکام الہی کی خلاف ورزی کا ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ پس اصل چیز راہ حق و ہدایت پر صبر و ثبات ہے۔ وباللہ التوفیق لما یحب ویرید وعلی ما یحب ویرید - 711 دونوں لشکروں کا فرق اور اس کا طبعی اثر : سو کمزور ایمان والوں نے دشمن کے لشکر کی کثرت وقوت کو دیکھ کر کہا کہ ہمارے اندر جالوت اور اس کے لشکروں کے مقابلے کی سکت نہیں۔ اور یہ اس لیے کہ اہل ایمان اور اہل کفر کے ان دونوں لشکروں کے درمیان جو فرق و تفاوات تھا، اس کا طبعی تقاضا اور لازمی اثر یہی تھا کہ وہ بےساختہ طور پر یوں ہی کہیں۔ کیونکہ تعداد اور سامان و اسلحہ کے اعتبار سے دونوں فریقوں کے درمیان کوئی تناسب ہی نہیں رہ گیا تھا۔ ایک طرف صرف چار ہزار لوگ تھے، جن کے پاس کوئی خاص اسلحہ اور سامان حرب و ضرب بھی نہ تھا، جبکہ دوسری طرف ایک لاکھ افراد پر مشتمل ایک ایسا ہولناک لشکر تھا جس کے پاس ہر طرح کا اسلحہ اور ساز و سامان موجود تھا۔ ایسے میں تو یہ مقابلہ کوئی مقابلہ ہی نہیں تھا، چہ جائیکہ اس میں غلبہ حاصل ہو۔ اور یہ بھی ہوسکتا ہے کہ یہ قول انہی لوگوں کا ہو جو خوب پانی پی کر وہیں رہ گئے تھے۔ اور وہ ندی پار کرنے کی ہمت بھی نہ کرسکے تھے، اور انہوں نے ہمت ہار کر کہا کہ اب ہمارے اندر جالوت اور اس کے لشکر کے مقابلے کی ہمت نہیں۔ 712 اصل قوت ایمان و یقین کی قوت ہے : اور اس کے بالمقابل ان لوگوں نے جو اس بات پر یقین رکھتے کہ انہوں نے بہرحال اللہ سے ملنا ہے انہوں نے ان ہمت ہار جانے والوں سے کہا کہ حوصلہ رکھو۔ دیکھو کتنی ہی بار ایسا ہوا ہے کہ ایک چھوٹی جماعت اللہ تعالیٰ کے اذن و حکم سے ایک بڑی جماعت پر غالب آگئی۔ لہذا تم لوگ ہمت نہ ہارو۔ کیونکہ فتح و شکست کا دار و مدار اصل میں ظاہری اسباب و وسائل پر نہیں، بلکہ ایمان و یقین کی باطنی قوت اور اللہ تعالیٰ کی تائید و نصرت پر ہے، کہ ایسی صورت میں جبکہ ایمان و یقین کی قوت مضبوط و مستحکم اور بھرپور ہو ۔ اللہ نصیب فرمائے۔ اور اللہ تعالیٰ کی تائید و نصرت حاصل رہے، تو پھر ایسے میں کوئی بھی قوت اہل حق پر غالب نہیں آسکتی۔ سو اس کی تصدیق و تائید اس قصے سے بھی ہوتی ہے کہ ایک چھوٹی سی اور بےسرو سامان جماعت اتنے بڑے لشکر جرار پر غالب آگئی۔ سو اصل قوت ایمان و یقین کی قوت ہے جس سے ایمان والے نصرت و تائید ایزدی سے سرفراز ہوتے ہیں، جسکے بعد ان کو کوئی شکست نہیں دے سکتا ۔ فزدنا اللہم ایمانا ویقینا - 713 صبر کرنے والوں کے لیے اللہ کی معیت کی نوید مسرت و بشارت : سو ارشاد فرمایا گیا کہ اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے اپنی تائید و نصرت، اور مدد و حمایت کے اعتبار سے۔ پس تم لوگ صبر و ثبات اور عزم و استقامت سے کام لیتے ہوئے آگے بڑھو۔ اور کفر اور اہل کفر سے اللہ کے بھروسے و اعتماد پر ٹکرا جاؤ۔ کامیابی اور فتح و نصرت تمہارے ہی لئے ہے، کہ جو لشکر تائید و نصرت خداوندی سے سرفراز و سرشار ہوتا ہے اس کو کوئی شکست نہیں دے سکتا، کہ فتح و شکست سب اللہ ہی کے قبضہء قدرت و اختیار میں ہے۔ سو معرکہ حق و باطل میں اصل چیز تعداد اور ساز و سامان کی قلت و کثرت نہیں، بلکہ اللہ تعالیٰ کی تائید و نصرت اور اس کی حمایت و مدد ہے۔ اور وہ نصیب ہوتی ہے صبر و ثبات، عزم و ہمت اور حوصلہ و استقامت سے۔ وباللہ التوفیق لما یحب ویرید وہو الہادی الی سواء السبیل -
Top