Tafseer-e-Madani - Al-Israa : 98
ذٰلِكَ جَزَآؤُهُمْ بِاَنَّهُمْ كَفَرُوْا بِاٰیٰتِنَا وَ قَالُوْۤا ءَاِذَا كُنَّا عِظَامًا وَّ رُفَاتًا ءَاِنَّا لَمَبْعُوْثُوْنَ خَلْقًا جَدِیْدًا
ذٰلِكَ : یہ جَزَآؤُهُمْ : ان کی سزا بِاَنَّهُمْ : کیونکہ وہ كَفَرُوْا : انہوں نے انکار کیا بِاٰيٰتِنَا : ہماری آیتوں کا وَقَالُوْٓا : اور انہوں نے کہا ءَاِذَا : کیا جب كُنَّا : ہوجائیں گے ہم عِظَامًا : ہڈیاں وَّرُفَاتًا : اور ریزہ ریزہ ءَاِنَّا : کیا ہم لَمَبْعُوْثُوْنَ : ضرور اٹھائے جائیں گے خَلْقًا : پیدا کر کے جَدِيْدًا : از سر نو
ان کی یہ سزا اس وجہ سے ہوگی کہ انہوں نے کفر (و انکار) کا ارتکاب کیا تھا ہماری آیتوں کے ساتھ، اور یہ کہا کرتے تھے کہ کیا جب ہم ہڈیاں اور خاک ہو کر رہ جائیں گے تو ہمیں نئے سرے سے زندہ کرکے اٹھایا جائے گا ؟
182۔ انکار حق جرموں کا جرم۔ والعیاذ باللہ :۔ سو ارشاد فرمایا گیا کہ ” یہ ان لوگوں کی جزا اور بدلہ ہوگا اس بات کا کہ انہوں نے کفر کیا تھا ہماری آیتوں سے “۔ معلوم ہوا کہ اللہ تعالیٰ کی آیتوں کی تکذیب اور ان کا انکارتمام جرائم کی جڑ بنیاد ہے۔ والعیاذ باللہ، اس سے آگے طرح طرح کے مفاسد جنم لیتے اور فساد ابھرتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کی آیتوں کی تکذیب وانکار کا آخری انجام بہرحال دوزخ ہے اور وہ بھی ہمیشہ کیلئے۔ والعیاذ باللہ العظیم۔ اور یہ اس لئے کہ انہوں نے قدم قدم پر اللہ تعالیٰ کی قدرت وحکمت اور حیات بعد الموت کی نشانیاں دیکھنے کے بوجود اس کا انکار کیا۔ والعیاذ باللہ العظیم من کل زیغ وضلال وسوء وانحراف۔
Top