Maarif-ul-Quran - Al-Baqara : 77
اَوَ لَا یَعْلَمُوْنَ اَنَّ اللّٰهَ یَعْلَمُ مَا یُسِرُّوْنَ وَ مَا یُعْلِنُوْنَ
اَوَ : کیا وہ لَا يَعْلَمُوْنَ : نہیں جانتے اَنَّ اللہ : کہ اللہ يَعْلَمُ : جانتا ہے مَا : جو يُسِرُّوْنَ : وہ چھپاتے ہیں وَمَا : اور جو يُعْلِنُوْنَ : وہ ظاہر کرتے ہیں
کیا یہ لوگ یہ نہیں جانتے کہ جو کچھ یہ چھپاتے اور جو کچھ ظاہر کرتے ہیں خدا کو سب معلوم ہے ؟
تحمیق یہود بےبہبود قال تعالیٰ اولا یعلمون ان اللہ یعلم ما یسرون۔۔۔ الی۔۔۔ وما یعلنون یعنی کیا ان کو یہ گمان ہے کہ اس چھپانے سے اللہ کے نزدیک ان پر کوئی حجت قائم نہ ہوگی اور کیا ان کی یہ ہاتھ کی لکھی ہوئی دستاویزیں (یعنی توریت اور زبور کی وہ آئتیں جس میں نبی کریم علیہ الصلوۃ والتسلیم کی صریح صریح بشارتیں مذکور ہیں) خداوند ذوالجلال کو قیامت کے دن بہم نہ پہنچ سکیں گی۔ کیا ان کو معلوم نہیں کہ تحقیق اللہ تعالیٰ ان تمام چیزوں کو خوب جانتا ہے جن کو وہ چھپاتے ہیں اور جن کو وہ ظاہر کرتے ہیں جو جلوت میں آپ کی نبوت و رسالت کا اقرار کرتے ہیں ان کو بھی جانتا ہے اور جو خلوت میں اعتراف کرتے ہیں ان کو بھی جانتا ہے۔ خلوت کا اقرار اگرچہ مسلمانوں کی نظر سے مخفی ہے مگر ہماری نظر سے تو مخفی اور پوشیدہ نہیں ہوسکتا۔ تم نے اگرچہ بندوں کے سامنے اقرار نہ کیا مگر اس خداوند ذوالجلال کے سامنے تو اقرار کرلیا جو کہ ہر جلوت اور خلوت غیب اور شہادت کا حاضر وناظر ہے۔ یہ احمق اتنا نہیں سمجھتے کہ اصل معللہ تو خدا کے ساتھ ہے جس کے یہاں ظاہر و باطن سر اور علن جلی اور خفی سب یکساں ہے۔ تنبیہ : توریت اور انجیل کی تحریف کے متعلق حضرت مولانا رحمت اللہ کیرانوی (رح) کا رسالہ " اعجاز عیسوی " ملاحظہ فرماویں جو اس باب میں بےنظیر ہے۔ رسالہ موصوفہ میں اس امر کو نہایت بسط وشرح سے ثابت فرمایا ہے کہ توریت اور انجیل میں ہر قسم کی تحریف ہوئی ہے لفظی بھی اور معنوی بھی۔ کمی اور بیشی زیادتی اور نقصان۔ تغیر اور تبدیل غرض یہ کہ تحریف کی کوئی نوع ایسی نہیں کہ جس سے توریت وانجیل خالی ہو۔ یہ رسالہ اردو زبان میں ہے۔ مولانا موصوف کی دوسری کتاب اظہار الحق جو عربی زبان میں ہے اس میں بھی تحریف توریت وانجیل کی کافی اور شافی تحقیق فرمائی۔ اور بہت سے علماء یہود نصاری بھی تحریف لفظی کے مقر اور معترف ہیں حضرات اہل علم اس کی مراجعت فرمائیں۔
Top