Tafseer-e-Baghwi - Al-Waaqia : 67
بَلْ نَحْنُ مَحْرُوْمُوْنَ
بَلْ نَحْنُ : بلکہ ہم مَحْرُوْمُوْنَ : محروم کردیئے گئے ہیں
(کہ ہائے) ہم تو مفت تاوان میں پھنس گئے
66 ۔” انا لمغرمون “ ابوبکر نے عاصم سے ” ائنا “ دو ہمزوں کے ساتھ پڑھا ہے اور دیگر حضرات نے خبر پر پڑھا ہے اور آیت کا مجاز ہے۔ ” فظلتم تفکھون “ اور تم کہنے لگے ” انا لمغرمون “ اور مجاہد اور عکرمہ رحمہما اللہ فرماتے ہیں ہم پر مصیبت آپڑی ہے اور ابن عباس ؓ اور قتادہ (رح) نے فرمایا ہے ” معذبون “ ہم عذاب دیئے گئے ہیں اور الغرام بمعنی عذاب اور ضحاک اور ابن کیسان رحمہما اللہ فرماتے ہیں ہم نے اپنے اموال کا تاوان دیا ہے اور جو ہم نے خرچ کیا ہے وہ ہم پر تاوان ہوگیا ہے اور مغرم وہ شخص جس کا مال بغیر عوض کے چلا گیا ہو۔
Top