Dure-Mansoor - Al-Furqaan : 48
وَ هُوَ الَّذِیْۤ اَرْسَلَ الرِّیٰحَ بُشْرًۢا بَیْنَ یَدَیْ رَحْمَتِهٖ١ۚ وَ اَنْزَلْنَا مِنَ السَّمَآءِ مَآءً طَهُوْرًاۙ
وَهُوَ : اور وہی الَّذِيْٓ : جس نے اَرْسَلَ الرِّيٰحَ : بھیجیں ہوائیں اس نے بُشْرًۢا : خوشخبری بَيْنَ يَدَيْ : آگے رَحْمَتِهٖ : اپنی رحمت وَاَنْزَلْنَا : اور ہم نے اتارا مِنَ السَّمَآءِ : آسمان سے مَآءً طَهُوْرًا : پانی پاک
اور وہ ایسا ہے جس نے اپنی رحمت سے پہلے خوشخبری دینے والی ہوائیں بھیج دیں اور ہم نے آسمان سے پاک کرنے والا پانی اتارا
1۔ عبد بن حمید نے عطاء (رح) سے روایت کیا کہ آیت ” وہوا لذی ارسل الریح “ اس میں الریاح کو جمع کا صیغۃ اور ” بشرا “ باء کے رفع کے ساتھ دونوں کے درمیان نون خفیفہ پڑھا۔ 2۔ الفریابی وعبد بن حمید نے مسروق (رح) سے روایت کیا کہ آیت ” الریاح بشرا “ میں الریاح کو جمع کا صیغہ اور بشرا کو بشراً پڑھا یعنی نون اور آخر میں تنویں اور نون خفیفہ کے ساتھ پڑھا۔ 3۔ عبد بن حمید نے سعید بن المسیب (رح) سے آیت ” وانزلنا من السماء ماء طہورا “ کے بارے میں روایت کیا کہ اس کو کوئی چیز ناپاک نہیں کرتی۔ 4۔ ابن المنذر وابن ابی حاتم والدارقطنی نے سعید بن المسیب (رح) سے روایت کیا کہ اللہ تعالیٰ نے پاک پانی اتارا کوئی چیز اس کو ناپاک نہیں کرتی۔ 5۔ ابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ پانی کو کوئی چیز ناپاک نہیں کرتی وہ پاک کرتا ہے اور کوئی چیز اس کو پاک نہیں کرتی اللہ تعالیٰ نے فرمایا آیت ” وانزلنا من السماء ماء طہورا “ یعنی ہم نے آسمان سے پاک پانی اتارا۔ 6۔ الشافع واحمد ووابوداوٗد والترمذی والنسائی وابن اماجہ والدارقطنی والحاکم والبیہقی نے ابو سعید خدری ؓ سے روایت کیا پوچھا گیا یارسول اللہ ! کیا ہم بضاعہ کے کنویں سے وضو کرلیں اور وہ ایسا کنواں تھا جس میں حیض کے کپڑے کتوں کا گوشت اور بدبودار چیزیں ڈالی جاتی ہیں آپ نے فرمایا پانی پاک ہے کوئی چیز اس کو نجس نہیں کرتی۔ کیچڑ کی پاکی کا مسئلہ 7۔ عبدالرزاق نے المصنف میں قاسم بن ابی بزہ (رح) سے روایت کیا کہ ایک آدمی نے عبداللہ بن زبیر سے بارش سے بننے والے کیچڑ کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے فرمایا تو نے مجھ سے دو پاک چیزوں کے بارے میں پوچھا اللہ تعالیٰ نے فرمایا آیت ” وانزلنا من السماء ماء طہورا “ اور رسول اللہ ﷺ نے فرمایا میرے لیے زمین کو سجدہ گاہ اور پاک بنادیا گیا۔
Top