Anwar-ul-Bayan - Al-Furqaan : 48
وَ هُوَ الَّذِیْۤ اَرْسَلَ الرِّیٰحَ بُشْرًۢا بَیْنَ یَدَیْ رَحْمَتِهٖ١ۚ وَ اَنْزَلْنَا مِنَ السَّمَآءِ مَآءً طَهُوْرًاۙ
وَهُوَ : اور وہی الَّذِيْٓ : جس نے اَرْسَلَ الرِّيٰحَ : بھیجیں ہوائیں اس نے بُشْرًۢا : خوشخبری بَيْنَ يَدَيْ : آگے رَحْمَتِهٖ : اپنی رحمت وَاَنْزَلْنَا : اور ہم نے اتارا مِنَ السَّمَآءِ : آسمان سے مَآءً طَهُوْرًا : پانی پاک
اور وہ ایسا ہے جس نے اپنی رحمت سے پہلے خوشخبری دینے والی ہوائیں بھیج دیں، اور ہم نے آسمان سے پاک کرنے والا پانی اتارا
ثالثاً بارش کی نعمت کا تذکرہ فرمایا اور بارش سے پہلے جو ہوائیں بارش کی خوشخبری دیتی ہوئی آتی ہیں ان کا نعمت ہونا بیان فرمایا، ان ہواؤں سے لوگوں کو بارش کے آنے کی خوشخبری بھی مل جاتی ہے اور جن چیزوں کو بارش سے محفوظ رکھنا چاہتے ہیں (تاکہ بھیگ کر خراب نہ ہو) ان کے محفوظ کرنے کا وقت بھی مل جاتا ہے۔ یہاں بارش کے تین منافع بتائے اول یہ کہ اس پانی سے طہارت اور پاکیزگی حاصل کی جاتی ہے، یہ پانی ندیوں اور نہروں میں بھی آتا ہے تالابوں میں جمع ہوتا ہے پھر اس پانی سے غسل بھی کرتے ہیں وضو کے استعمال میں بھی لاتے ہیں اور میل کچیل بھی صاف کرتے ہیں کپڑے بھی دھوتے ہیں خاص کر طہارت حکمیہ تو پانی کے بغیر کسی دوسری سیال چیز سے حاصل ہو ہی نہیں سکتی۔ دوم یہ کہ ہم اس کے ذریعہ مردہ زمین کو زندہ کرتے ہیں اس کی وجہ سے زمین سے سبزہ نکل آتا ہے کھیتیوں اور باغوں میں جان پڑجاتی ہے جس سے پھل میوے غلے پیدا ہوتے ہیں تیسرے یہ فرمایا کہ بارش کے پانی کو ہم اپنی مخلوق میں سے چوپایوں کو اور بہت سے انسانوں کو پلاتے ہیں، بارش کے پانی سے انسان اور ان کے مویشی سبھی سیراب ہوتے ہیں اس سے انسانوں کی بھی پیاس دور ہوتی ہے اور جانوروں کی بھی۔
Top