Tafseer-e-Baghwi - Al-An'aam : 85
وَ زَكَرِیَّا وَ یَحْیٰى وَ عِیْسٰى وَ اِلْیَاسَ١ؕ كُلٌّ مِّنَ الصّٰلِحِیْنَۙ
وَزَكَرِيَّا : اور زکریا وَيَحْيٰى : اور یحییٰ وَعِيْسٰي : اور عیسیٰ وَاِلْيَاسَ : اور الیاس كُلّ : سب مِّنَ : سے الصّٰلِحِيْنَ : نیک بندے
اور زکریا (علیہ السلام) اور یحیٰی (علیہ السلام) اور عیسیٰ (علیہ السلام) اور الیاس (علیہ السلام) کو بھی۔ یہ سب نیکو کار تھے۔
تفسیر :-(85) (وزکریا) یہ زکریا بن اذن ہیں (جو یحییٰ ) زکریا (علیہ السلام) کے بیٹے ہیں (وعیسیٰ ) مریم بنت عمران کے بیٹے ہیں (والیاس) اس سے کون مراد ہیں اس میں مفسرین رحمہما اللہ کا اختلاف ہے۔ ابن مسعود ؓ فرماتے ہیں کہ یہ ادریس (علیہ السلام) ہیں ان کے دو نام تھے۔ یعقوب اور اسرائیل کی طرح اور صحیح قول یہ ہے کہ الیاس، ادریس (علیہم السلام) کے علاوہ نبی ہیں کیونکہ اللہ تعالیٰ نے الیاس (علیہ السلام) کا ذکر نوح (علیہ السلام) کی اولاد میں کیا ہے اور ادریس (علیہ السلام) تو نوح (علیہ السلام) کے والد کے دادا ہی۔ الیاس (علیہ السلام) کا نسب نامہ یہ ہے الیاس بن بشیر بن فنحاص بن عیزاربن ہارون بن عمران (علیہم السلام) ( 85) (کل من الصحلین و اسمٰعیل) یہ ابراہیم (علیہ السلام) کے بیٹے ہیں (والیسع) یہ اخطوب بن عجوز کے بیٹے ہیں اور حمزہ اور کسائی رحمہما اللہ نے ” الیسع “ کو الام کی شد اور یاء کے سکون کے ساتھ پڑھا ہے یہاں بھی اور سورة ص میں بھی (ویونس) یہ یونس بن متی ہیں (ولوطاً ) یہ لوط بن ہاران ابراہیم کے بھتیجے ہیں (وکلا فضلنا علی العلمین) ان کے زمانہ کے جہان والوں پر ۔
Top