Ashraf-ul-Hawashi - Al-Furqaan : 51
وَ لَوْ شِئْنَا لَبَعَثْنَا فِیْ كُلِّ قَرْیَةٍ نَّذِیْرًا٘ۖ
وَلَوْ : اور اگر شِئْنَا : ہم چاہتے لَبَعَثْنَا : تو ہم بھیجدیتے فِيْ : میں كُلِّ قَرْيَةٍ : ہر بستی نَّذِيْرًا : ایک ڈرانے والا
اور اگر ہم تیرے زمانے میں) چاہتے تو ہر بستی میں ایک ڈرانیوالا15 (پغیمبر بھیجتے
15 ۔ یعنی جب ہم نے بارش کو مختلف شہروں اور ملکوں میں بانٹ دیا ہے تو ایک ایک بستی میں ایک ڈرانے والا بھی بھیج سکتے تھے۔ مگر ہم نے ایسا نہیں کیا کیونکہ اس وقت ہماری حکمت کا تقاضا یہی ہوا کہ سارے جہاں کے لئے صرف آپ ﷺ ہی کو ” منذر “ (خوف کی خبر سنانے والا) بنا کر بھیجا جائے۔ (دیکھئے سورة اعراف آیت :158) حدیث میں ہے : و بعثت الی الناس عامہ کہ میری بعثت سب لوگوں کے لئے ہے۔ (ابن کثیر)
Top