Anwar-ul-Bayan - Nooh : 23
وَ قَالُوْا لَا تَذَرُنَّ اٰلِهَتَكُمْ وَ لَا تَذَرُنَّ وَدًّا وَّ لَا سُوَاعًا١ۙ۬ وَّ لَا یَغُوْثَ وَ یَعُوْقَ وَ نَسْرًاۚ
وَقَالُوْا : اور انہوں نے کہا لَا تَذَرُنَّ : نہ تم چھوڑو اٰلِهَتَكُمْ : اپنے ا لہوں کو وَلَا : اور نہ تَذَرُنَّ : تم چھوڑو وَدًّا : ود کو وَّلَا سُوَاعًا : اور نہ سواع کو وَّلَا يَغُوْثَ : اور نہ یغوث کو وَيَعُوْقَ : اور نہ یعوق کو وَنَسْرًا : اور نہ نسر کو
اور کہنے لگے کہ اپنے معبودوں کو ہرگز نہ چھوڑنا اور ود اور سواع اور یغوث اور نسر کو کبھی ترک نہ کرنا
(71:23) وقالوا : ای وقال الرؤسائ۔ یعنی انہوں نے آپس میں کہا۔ لاتذرون : فعل نہی تاکید بانون ثقیلہ۔ صیغہ جمع مذکر حاضر۔ (باب فتح وسمع) مصدر۔ تم ہرگز نہ چھوڑیو۔ یعنی ان کی پوجا کو ہرگز نہ چھوڑنا۔ (نیز ملاحظہ ہو 70:42) الہتکم : مضاف مضاف الیہ۔ تمہارے معبود۔ اپنے معبودوں کو۔ الہ کی جمع ولا تذرن ودا ولا سواعا ولا یغوث ویعروق ونسرا۔ اور ہرگز نہ چھوڑو ود کو اور نہ سواع کو اور نہ یغوث کو اور یعوق کو اور نہ نسر کو۔ (بھی ہرگز نہ چھوڑنا) ود، سواع، یغوث، یعوق وغیرہ حضرت نوح کی قوم کے چند بتوں کے نام تھے۔ جو کہ دوسرے بتوں سے ممتاز تھے۔ ان کی اہمیت ظاہر کرنے کے لئے خصوصیت کے ساتھ نام لئے ورنہ الھتکم میں بطور عموم ان کا ذکر بھی آگیا تھا۔
Top