Anwar-ul-Bayan - Al-Furqaan : 50
وَ لَقَدْ صَرَّفْنٰهُ بَیْنَهُمْ لِیَذَّكَّرُوْا١ۖ٘ فَاَبٰۤى اَكْثَرُ النَّاسِ اِلَّا كُفُوْرًا
وَلَقَدْ صَرَّفْنٰهُ : اور تحقیق ہم نے اسے تقسیم کیا بَيْنَهُمْ : ان کے درمیان لِيَذَّكَّرُوْا : تاکہ وہ نصیحت پکڑیں فَاَبٰٓى : پس قبول نہ کیا اَكْثَرُ النَّاسِ : اکثر لوگ اِلَّا : مگر كُفُوْرًا : ناشکری
اور ہم نے اس (قرآن کی آیتوں) کو طرح طرح کے لوگوں میں بیان کیا تاکہ نصیحت پکڑیں مگر بہت سے لوگوں نے انکار کے سوا قبول نہ کیا
(25:50) صرفنہ : صرفنا۔ ماضی جمع متکلم ہ ضمیر مفعول واحد مذکر گا ئب ضمیر کا مرجع الماء المنزل من السماء ہے آسمان سے نازل کیا ہوا پانی یعنی بارش۔ ہم تقسیم کرتے رہتے ہیں۔ ہم بانٹتے رہتے ہیں۔ لیذکرو۔ لام تعلیل کا ہے۔ صیغہ جمع مذکر غائب منصوب بوجہ عامل لام تعلیل ۔ تاکہ وہ غور و خوض کریں۔ تاکہ وہ نصیحت پکڑیں۔ فابی : ابی یابی (باب فتح) اباء مصدر۔ ابی ماضی واحد مذکر غائب۔ اس نے سختی سے انکار کیا۔ ای ابوا عن عذکر۔ انہوں نے (اس کی ان نعمتوں پر غور کرنے اور خدا وند تعالیٰ کے حق النعمۃ کو پہچاننے اور اس سے نصیحت حاصل کرنے سے) انکار کردیا۔ کفورا۔ کفر۔ کفران۔ انکار۔ مصدر ہے۔ الا کفورا سوائے کفران نعمت کے (یعنی انہوں نے خد کی نعمتوں کا حق پہچاننے سے انکار کردیا۔ اور کفران نعمت (یعنی اپنی ناشکری) پر اڑے رہے۔ ناشکری کی کئی صورتیں ہیں۔ نعمت میں ہی میں میخ نکالنا۔ یہ بارش تھوڑی ہے۔ وقت پر نہیں ہوئی۔ اس کے ساتھ جھکڑ تھا وغیرہ وغیرہ، یا اسے کسی دوسرے کی طرف منسوب کرنا وغیرہ وغیرہ۔
Top