Tafseer-e-Usmani - Al-Baqara : 58
وَ اِذْ قُلْنَا ادْخُلُوْا هٰذِهِ الْقَرْیَةَ فَكُلُوْا مِنْهَا حَیْثُ شِئْتُمْ رَغَدًا وَّ ادْخُلُوا الْبَابَ سُجَّدًا وَّ قُوْلُوْا حِطَّةٌ نَّغْفِرْ لَكُمْ خَطٰیٰكُمْ١ؕ وَ سَنَزِیْدُ الْمُحْسِنِیْنَ
وَاِذْ قُلْنَا : اور جب ہم نے کہا ادْخُلُوْا : تم داخل ہو هٰذِهِ : اس الْقَرْيَةَ : بستی فَكُلُوْا : پھر کھاؤ مِنْهَا : اس سے حَيْثُ شِئْتُمْ : جہاں سے تم چاہو رَغَدًا : با فراغت وَادْخُلُوْا : اور تم داخل ہو الْبَابَ : دروازہ سُجَّدًا : سجدہ کرتے ہوئے وَقُوْلُوْا : اور کہو حِطَّةٌ : بخش دے نَغْفِرْ : ہم بخش دیں گے لَكُمْ : تمہیں خَطَايَاكُمْ : تمہاری خطائیں وَسَنَزِيْدُ : اور ہم عنقریب زیادہ دیں گے الْمُحْسِنِیْنَ : نیکی کرنے والوں کو
اور جب ہم نے کہا داخل ہو اس شہر میں9 اور کھاتے پھرو اس میں جہاں چاہو فراغت سے اور داخل ہو دروازے میں سجدہ کرتے ہوئے10 اور کہتے جاؤ بخش دے تو معاف کردیں گے ہم تمہارے قصور اور زیادہ بھی دیں گے نیکی والوں کو11
9 جب جنگل مزکورہ بالا میں پھرتے پھرتے تنگ آگئے اور من وسلویٰ کھاتے کھاتے اکتا گئے تو بنی اسرائیل کو ایک شہر میں داخل ہونے کا حکم ہوا اس کا نام اریحا تھا اس میں قوم عمالقہ جو قوم عاد سے تھی مقیم تھی اور بعض نے بیت المقدس فرمایا ہے۔ 10 اس شہر کے دروازہ میں سے سجدہ شکر کرتے ہوئے جاؤ (اور یہ شکر بدنی ہوا) اور بعض فرماتے ہیں کہ براہ تواضع کمر کو جھکا کر جاؤ۔ 11 اور زبان سے اپنے گناہوں کی معافی مانگتے ہوئے جاؤ (یہ شکر زبانی ہوا) جو یہ دونوں باتیں کرے گا اس کی خطائیں ہم معاف کردیں گے اور نیک بندوں کے لیے ثواب بڑھا دیں گے۔
Top