Tafseer-e-Usmani - Al-Israa : 14
اِقْرَاْ كِتٰبَكَ١ؕ كَفٰى بِنَفْسِكَ الْیَوْمَ عَلَیْكَ حَسِیْبًاؕ
اِقْرَاْ : پڑھ لے كِتٰبَكَ : اپنی کتاب (نامہ اعمال) كَفٰى : کافی ہے بِنَفْسِكَ : تو خود الْيَوْمَ : آج عَلَيْكَ : اپنے اوپر حَسِيْبًا : حساب لینے والا
پڑھ لے کتاب اپنی تو ہی بس ہے آج کے دن اپنا حساب لینے والاف 3
3 یعنی نامہ اعمال اس کے ہاتھ میں دے دیا جائے گا کہ خود پڑھ کر فیصلہ کرلے، جو کام عمر بھر میں کیے تھے کوئی رہا تو نہیں یا زیادہ تو نہیں لکھا گیا۔ ہر آدمی اس وقت یقین کرے گا کہ ذرہ ذرہ عمل بلاکم وکاست اس میں موجود ہے۔ دنیا میں جو کتاب بھیجی (قرآن کریم) اور چاند سورج وغیرہ سے جو حساب و کتاب کا ذکر فرمایا جو اسی پہلے حساب و کتاب پر بطور نتیجہ مرتب ہوتا ہے۔
Top