Urwatul-Wusqaa - Al-Waaqia : 31
وَّ مَآءٍ مَّسْكُوْبٍۙ
وَّمَآءٍ : اور پانی مَّسْكُوْبٍ : بہتا ہوا۔ اوپر سے نیچے گرتا ہوا
اور گرائے جانے والے پانیوں پر
اور یہ لوگ گرائے جانے والے پانیوں پر ہوں گے 31 ؎ (مسکوب) اسم مفعول واحد مذکر مجرور سکب مصدر بہتا ہوا جاری پانی۔ سکب سکوب ‘ سکاب پانی کا بہنا ‘ پانی کا برسنا اور خصوصاً بڑی بڑی بوندوں کے ساتھ برسنا اور پیہم برنس اور موٹے قطروں کی بارش وغیرہ کبھی آپ کو کسی ایسے علاقہ کی طرف جانے کا اتفاق ہوا ہو جہاں پہاری علاقوں میں قدرتی چشمے بہتے ہوں اور خصوصاً جس جگہ وہ فراز سے نسیب کو گر رہے ہوں وہاں کا منظر کتنا پیارا ظر آتا ہے اور خصوصاً جب گرمی عروج پر ہو اور چشمنوں کا پانی نہایت ٹھنڈا اور یخ ہو اس کے کے چھینٹے کتنا سہانا منظر پیش کرتے ہیں کہ ہرگز رنے والے مسافر کا خواہ مخواہ جی چاہتا ہے کہ یہاں رک جائوں اور تھوڑی دیر کے لئی اس گرتے پانی کے منظر کو دیکھوں اور محظوظ ہوں اور یہ مفت کا لطف اٹھانے کے لئے فطری طور پر انسان مجبور ہوجاتا ہے اور پھر عرب جیسے سخت گرم ملک میں جہاں کی گرمی اور لو بھون کر رکھ دیتی ہے ایسی قدرتی ٹھنڈک اگر میسر آجائے جو کھلی فضا کے اندر موجود ہو تو اس چسمہ کے گرتے ہوئے پانی کے لطف کو دوبالا سہ بالر کر دے گا۔ اس لئے زیر نظر آیت میں اہل جنت کے انعامات میں سے یہ انعام بھی رکھا گیا ہے کہ چسمہ کے گرتے ہوئے پانی کی بوندا باندی میں کھڑے ہو کر لطف اندوز ہوں گے اور ان پانیوں کے گرتے منظر کو بھی یقینا دوام حاصل ہوگا اور چشمے کبھی خشک ہونے والے نہیں ہوں گے اور نہ ہی موسم میں کوئی رد و بدل ہوگا۔
Top