Urwatul-Wusqaa - Al-Waaqia : 20
وَ فَاكِهَةٍ مِّمَّا یَتَخَیَّرُوْنَۙ
وَفَاكِهَةٍ : اور پھل مِّمَّا يَتَخَيَّرُوْنَ : اس میں سے جو وہ چن لیں گے
اور میوے جو وہ پسند کریں گے (پیش کیے جائیں گے)
اور میوے جو وہ پسند کریں گے ان کے سامنے پیش کئے جائیں گے 20 ؎ (یتخیرون) کی اصل خ ی ر ہے جمع مذکر غائب مضارع تخیر مصدر (تفعل ) وہ پسند کریں گے۔ (فاکھۃ) ہر قسم کا میوہ ہے اور پھل جیسے انگور ‘ انار ‘ سنگترہ ‘ انجیر ‘ گولر ‘ بہی ‘ آلو بکارا ‘ آلو چا ‘ لیچی ‘ لوکاٹ ‘ آڑو ‘ سیب ‘ ناشپاتی ‘ چوٹا ‘ کیلا ‘ امرود ‘ توت ‘ شتوت ‘ آم ‘ کھٹل ‘ پیپتا ‘ خوبانی ‘ فالسہ ‘ جامن ‘ بیر ‘ لسوڑا ‘ گوندی ‘ عناب ‘ پستہ ‘ چلغوزہ ‘ ناریل ‘ کھوپرا ‘ کھرنی ‘ اخروٹ ‘ چلغوزہ ‘ رس بھری ‘ شاہ بلوط ‘ لیمون ‘ نارنگی ‘ کتھا ‘ گل گل ‘ میٹھا ‘ کھٹا ‘ مالٹا ‘ مسمی ‘ کینو ریڈ بلڈ ‘ خربوزہ ‘ تربوز اور ککڑی وغیرہ سب کے سب پھلوں میں داخل ہیں اور (فاکھۃ) اسم فاعل کا صیغہ ہے بروزن فاعل اور تاء آخر میں مبالغہ کی ہے یہ ظریف اور ہنس ہن کر باتیں کرنے والے کو کہتے ہیں یعنی بہت زیادہ ہنس مکھ ‘ ظریف ‘ دوستوں سے ہنسی کرنے والے اور خوب ٹھٹھے لگانے والے۔ (قاموس) لیکن اس جگہ مراد پھل اور میوے بھی ہوسکتے ہیں جن کو وہ مقربین پسند کریں گے اور جن کی خواہش و اشتہاء ان کو پیدا ہوگی وہ فوراً ان کے سامنے پیش کردیئے جائیں گے اور پیش کرنے والوں کا ذکر اوپر گزر چکا ہے اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ کسی پھل کا خیال کرتے ہی وہ ان کے سامنے آجائے گا اور ان کو توڑنے کی زحمت بھی نہیں کرنا پڑے گی۔
Top