Urwatul-Wusqaa - Al-Waaqia : 15
عَلٰى سُرُرٍ مَّوْضُوْنَةٍۙ
عَلٰي سُرُرٍ : اوپر تختوں کے ہوں گے مَّوْضُوْنَةٍ : سونے کی تاروں سے بنے ہوئے۔ بنے ہوئے
(مقربین) سونے کے مرصع تختوں پر ہوں گے
مقربین سونے کے مرصع تختوں پر ہوں گے 15 ؎ زیر نظر آیت سے ان (المقربون) اور (السابقون) کے انعامات کا ذکر شروع ہو رہا ہے کہ جنت میں جو انعامات ان کو دیئے جانے والے ہیں ان میں سے پہلے انعام کا ذکر اس جگہ جو کیا گیا ہے وہ یہ ہے کہ یہ لوگ جنت میں مرصع تختوں پر بیٹھے ہوں گے۔ (سرر) تخت سریر کی جم ع ہے۔ امام راغب لکھتے ہیں کہ سریر وہ ہے جس پر سرور سے بیٹھا جائے اور ظاہر ہے کہ یہ ارباب نعمت اور حکتم ہی کے پاس ہوتا ہے اس کی جمع اسرۃ اور سرر ہے موضرنۃ اسم مفعول واحد مونث وضن مصدر باب ضرب سونے کے پتھروں اور تاروں سے بنے ہوئے جڑائو (محلی) زرہ کی کڑیوں کی طرح بنے ہوئے۔ (بغوی) سونے کے تاروں سے گھنی بناوٹ والے جواہرات سے جڑے ہوئے۔ قطار در قطار رعکھے ہوئے۔ (ضحاک) بہرحال اہل جنت میں وہ لوگ جو بغیر حساب کے داخل ہوں گے اور جن کو (المقربون) اور (السبقون) کے الفاظ سے یاد کیا گیا ہے ان کے لئے جو انعامات جنت میں ہوں گے ان کا ذکر کرتے ہوئے اس جگہ پہلا انعام خوبصورت پلنگوں پر جو نہایت ہی مناسب انداز سے پڑے ہوئے اور بچے ہوئے ہوں گے اور جن پر گائو تکے لگائے گئے ہوں گے وہاں آرام کے ساتھ ان کو بیٹھنے ‘ لیٹنے اور آرام کرنے کا موقع فراہم کیا جائے گا اور یہی ان کے لئے پہلا انعام ہوگا۔
Top