Urwatul-Wusqaa - Al-Hijr : 7
لَوْ مَا تَاْتِیْنَا بِالْمَلٰٓئِكَةِ اِنْ كُنْتَ مِنَ الصّٰدِقِیْنَ
لَوْ : کیوں مَا تَاْتِيْنَا : ہمارے پاس تو نہیں لے آتا بِالْمَلٰٓئِكَةِ : فرشتوں کو اِنْ : اگر كُنْتَ : تو ہے مِنَ : سے الصّٰدِقِيْنَ : سچے
اگر تو اپنے وعدے میں سچا ہے تو ایسا کیوں نہیں کرتا کہ فرشتے اتار کر ہمیں دکھا دے ؟
اگر تو سچا ہے تو ایسا کیوں نہیں کرتا کہ ذرا فرشتے ہی اتار کر ہم کو دکھا دے ؟ 7۔ گویا ان کے نزدیک رسول کے سچے ہونے کی دلیل یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کے فرشتے اس پر نازل ہوں اور وہ لوگوں کو دعوت دیکر بلائے اور پھر فرشتوں سے ان کا تعارف کرائے گویا انہوں نے فرط عناد سے بےخود ہو کر قرآن کریم کے اصل دعوی و دلیل یعنی اس کے مضامین کی صداقت اور ان کی تعلیمات کے معجز ہونے پر غور ہی نہ کیا بلکہ لغو مطالبہ ہی پیش کردیا کہ سچے نبی ورسول ہو تو بطور معجزہ فرشتوں کو اپنے ساتھ لگا کر ہمیں دکھا دو ، مگر نبوت کے دعوی کے ساتھ اس کا کوئی تعلق ؟ پھر فرشتہ اگر نازل ہوتا ہے تو وہ نبی ورسول پر نازل ہوتا ہے اور اس سے ہم کلام ہوتا ہے اور اگر کسی دوسرے سے کلام کرنا مقصود ہو تو بذریعہ رسول ہی کہا جاسکتا ہے پھر ان کی اس ان ہونی ضد کا فائدہ یہ کہ اگر تو اپنے دعوی میں سچا ہے توا یسا کیوں نہیں کرتا کہ فرشتے اتار کر ہمیں دکھادے ؟ کیا میں نے فرشتے دکھانے کا تم سے دعوی کیا ہے ۔ پھر دعوی ایمان کو اس کے ساتھ مشروط کیوں کرتے ہیں ؟ ۔
Top