Anwar-ul-Bayan - Al-Furqaan : 23
وَ اَقْسَمُوْا بِاللّٰهِ جَهْدَ اَیْمَانِهِمْ لَئِنْ جَآءَتْهُمْ اٰیَةٌ لَّیُؤْمِنُنَّ بِهَا١ؕ قُلْ اِنَّمَا الْاٰیٰتُ عِنْدَ اللّٰهِ وَ مَا یُشْعِرُكُمْ١ۙ اَنَّهَاۤ اِذَا جَآءَتْ لَا یُؤْمِنُوْنَ
وَاَقْسَمُوْا : اور وہ قسم کھاتے تھے بِاللّٰهِ : اللہ کی جَهْدَ اَيْمَانِهِمْ : تاکید سے لَئِنْ : البتہ اگر جَآءَتْهُمْ : ان کے پاس آئے اٰيَةٌ : کوئی نشانی لَّيُؤْمِنُنَّ : تو ضرور ایمان لائیں گے بِهَا : اس پر قُلْ : آپ کہہ دیں اِنَّمَا : کہ الْاٰيٰتُ : نشانیاں عِنْدَ اللّٰهِ : اللہ کے پاس وَمَا : اور کیا يُشْعِرُكُمْ : خبر نہیں اَنَّهَآ : کہ وہ اِذَا جَآءَتْ : جب آئیں لَا يُؤْمِنُوْنَ : ایمان نہ لائیں گے
اور جو انہوں نے عمل کئے ہوں گے ہم ان کی طرف متوجہ ہوں گے تو انکو اڑتی خاک کردیں گے
(25:23) قدمنا الی۔ ماضی جمع متکلم (باب سمع ) قدم مصدر۔ آگے بڑھنا۔ ہم آگے بڑھیں گے ہم متوجہ ہوں گے۔ لیکن اگر قدوم یا قدمان مصدر سے اسی باب سے آئے تو معنی سفر سے واپسی کے ہوں گے۔ یہاں ماضی بمعنی مستقبل استعمال ہوا ہے۔ ھبائ۔ اسم مفرد۔ باریک خاک۔ باریک ذرات۔ جو سورج کے رخ پر کواڑ کے سوراخوں میں سے دکھائی دیتے ہیں۔ جعلنہ کا مفعول ثانی ہے۔ مفعول اول ہ ضمیر واحد مذکر غائب ہے۔ منثورا۔ ھباء کی صفت ہے۔ بکھیرا ہوا۔ غیر منظوم۔
Top