Al-Qurtubi - Al-Waaqia : 24
جَزَآءًۢ بِمَا كَانُوْا یَعْمَلُوْنَ
جَزَآءًۢ : بدلہ ہے بِمَا كَانُوْا : بوجہ اس کے جو تھے وہ يَعْمَلُوْنَ : وہ عمل کرتے
یہ ان اعمال کا بدلہ ہے جو وہ کرتے تھے
جزاء بما کانو یعملون۔ جزاء کا معنی ثواب ہے یہ مفعول لہ ٗ کی حیثیت سے منصوب ہے۔ یہ بھی جائز ہے کہ مفعول مطلق کی حیثیت سے منصوب ہو کیونکہ یطرف علیھم ولدان مخلدون۔ کا معنی ہے۔ انہیں جزا دی جائے گی ایسے بچوں کے ساتھ جو ہمیشہ بچے ہی رہیں گے۔ حورعین کے بارے میں گفتگو سورة طور وغیرہ میں گزر چکی ہے۔ حضرت انس ؓ نے کہا : نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا :” اللہ تعالیٰ نے حورعین کو زعفران سے پیدا کیا ہے “۔ حضرت خالد بن ولید نے کہا میں نے نبی کریم ﷺ کو ارشاد فرماتے ہوئے سنا کہ ” ایک جنتی جنت کے سیپوں میں سے ایک پکڑے گا وہ اس کے ہاتھ میں پھٹ جائے گا تو اس سے حور نکلے گی اگر وہ سورج کو دیکھے تو سورج اس کے حسن سے شرما جائے جب کے اس سیپ میں کوئی نقص واقع نہ ہوگا “۔ ایک آدمی نے عرض کی : اے ابو سلیمان ! یہ بڑی عجیب بات ہے کہ سیپ میں کچھ نقص نہ ہوگا ؟ فرمایا : ہاں جس طرح ایک چراغ سے دوسرا چراغ جلایا جاتا ہے یا کئی چراغ جلائے جاتے ہیں تو اس میں کوئی کمی واقع نہیں ہوتی۔ اللہ تعالیٰ جس پر چاہے اس پر قادر ہے۔ حضرت ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ انہوں نے کہا : اللہ تعالیٰ نے حورعین کو اس کے پائوں کی انگلیوں سے اس کے گھنٹوں تک زعفران سے، اس کے گھنٹوں سے اس کے پستانوں تک اذفر کستوری سے، پستانوں سے گردن تک عنبرا شہب سے، گردن سے سر تک کافورا بیض سے پیدا کیا ہے اس پر ستر ہزار حلے ہوں گے جس طرح شقائق (1) نعمان ہوتے ہیں جب وہ متوجہ ہوگی تو اس کا چہرہ روشن نور کے ساتھ چمک رہا ہوگا جس طرح سورج اہل دنیا کے لیے چمکتا ہے، جب وہ پیٹھ پھیرے گی تو اس کا جگر کپڑوں اور جلد کی باریکی کی وجہ سے دکھائی دے گا۔ اس کے سر میں اذفر کستوری کی ستر ہزار مینڈھیاں ہوں گی ہر مینڈھی کے لیے ایک خادمہ ہوگی جو اس کے دامن کو اٹھائے ہوگی جب کہ وہ ندا دے رہی ہوگی۔ یہ اولیاء کا ثواب ہے جزاء بما گانو یعملون۔
Top