Mazhar-ul-Quran - Al-Furqaan : 43
اَرَءَیْتَ مَنِ اتَّخَذَ اِلٰهَهٗ هَوٰىهُ١ؕ اَفَاَنْتَ تَكُوْنُ عَلَیْهِ وَكِیْلًاۙ
اَرَءَيْتَ : کیا تم نے دیکھا ؟ مَنِ اتَّخَذَ : جس نے بنایا اِلٰهَهٗ : اپنا معبود هَوٰىهُ : اپنی خواہش اَفَاَنْتَ : تو کیا تم تَكُوْنُ : ہوجائے گا عَلَيْهِ : اس پر وَكِيْلًا : نگہبان
کیا تم نے اسے1 دیکھا کہ جس نے اپنی خواہش نفسانی کو اپنا خدا بنا لیا ہے پس کیا تم اس کی نگہبانی کا ذمہ لو گے۔
مشرکین کے بتوں کی کیفیت۔ (ف 1) شان نزول : مشرکین کا یہ طریقہ تھا کہ جب کبھی ان کو کوئی خوبصورت چیز لکڑی یا پتھر وغیرہ نظرآتی تو اس کو فورا اٹھالیتے اور اس کا بت بنا کرپوجتے، اور وہ پہلا پرانا بت چھوڑ دیتے تھے ان کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی کہ اے محبوب تم نے ان لوگوں کی نادانی دیکھی کہ جس بت کی پوجا کو ان کا جی چاہتا ہے اس کی پوجا کرتے ہیں پس انہوں نے اپنی خواہش نفسانی کو اپنا خدا بنارکھا ہے پھر کیا تم ان کی نگہبانی کا ذمہ لے سکتے ہو پھر فرمایا اے محبوب کیا تم اپنے جی میں یہ خیال کرتے ہو کہ یہ لوگ قرآن سنتے اور اس کی نصیحت کو سمجھتے ہیں نہیں یہ لوگ تو اپنی نادانی کے سبب سے بالکل چوپایوں کی طرح کسی بات کو نہیں سمجھتے۔ بلکہ یہ لوگ چوچوپایوں سے بھی بدتر ہیں کیونکہ چوپائے اپنی پرورش کرنے والے کو خوب پہچانتے ہیں اور یہ لوگ اپنے پیدا کرنے والے کو نہیں پہچانتے۔
Top