Tafseer-e-Mazhari - Al-Hijr : 54
فَشٰرِبُوْنَ عَلَیْهِ مِنَ الْحَمِیْمِۚ
فَشٰرِبُوْنَ عَلَيْهِ : پھر پینے والے ہو اس پر مِنَ الْحَمِيْمِ : کھولتے پانی میں سے
اور اس پر کھولتا ہوا پانی پیو گے
پھر اس پر کھولتا پانی پینا ہوگا اَلْھِیْمِ : پیاسے اونٹ۔ شُرب اور شرب دونوں ہم معنی ہیں۔ بغوی نے لکھا ہے شرب بفتح شین مصدر ہے اور بضم شین اسم مصدر جیسے ضعف اور ضعف۔ ابن ابی حاتم نے بطریق ابو طلحہ حضرت ابن عباس کی طرف اس ترجمہ کی نسبت کی ہے۔ ہیمان مذکر کے لیے اور ہیمی مؤنث کے لیے آتا ہے جیسے عطشان اور عطشی۔ بعض نے کہا : الھیمُ ان اونٹوں کو کہتے ہیں جن کو پیاس کی بیماری لگ جاتی ہے ‘ کتنا ہی پیتے ہیں ‘ سیرابی نہیں ہوتی۔ آخر مرجاتے ہیں۔ بیہقی نے مجاہد کا اور بغوی نے عکرمۃ و قتادہ کا یہی قول بیان کیا ہے۔ ضحاک نے کہا : ہیم نرم اور ریتیلی زمین کو کہتے ہیں ‘ بیضاوی نے لکھا ہے : ہیم ‘ ہیام کی جمع ہے۔ ہیام اس ریت کو کہتے ہیں ‘ جس میں باہم بستگی نہ ہو۔
Top