Anwar-ul-Bayan - An-Nisaa : 40
لَهٗ مَقَالِیْدُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ١ؕ وَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا بِاٰیٰتِ اللّٰهِ اُولٰٓئِكَ هُمُ الْخٰسِرُوْنَ۠   ۧ
لَهٗ مَقَالِيْدُ : اس کے پاس کنجیاں السَّمٰوٰتِ : آسمانوں وَالْاَرْضِ ۭ : اور زمین وَالَّذِيْنَ : اور جو لوگ كَفَرُوْا : منکر ہوئے بِاٰيٰتِ اللّٰهِ : اللہ کی آیات کے اُولٰٓئِكَ : وہی لوگ هُمُ : وہ الْخٰسِرُوْنَ : خسارہ پانے والے
خدا کسی کی ذرا بھی حق تلفی نہیں کرتا اور اگر نیکی (کی) ہوگی تو اس کو دو چند کردے گا اور اپنے ہاں سے اجر عظیم بخشے گا
(4:40) مثقال ۔ وزن۔ مثقال ذرۃ۔ ایک ذرہ کے وزن کے برابر۔ ثقل مادہ۔ باب کرم سے اسم آلہ ہے۔ تک۔ اصل میں تکون تھا۔ ان کے عمل سے واؤ حرف علت حذف ہوگیا۔ اور نون کو بھی خلاف قیاس حرف عطف کے مشابہ مان کر کثرت استعمال کے سبب تخفیف کے لئے حذف کردیا گیا کون سے مضارع معروف۔ مجزوم بوجہ جواب شرط۔ مضاعفۃ (مفاعلۃ) مصدر ۔ ھا ضمیر مفعول واحد مؤنث غائب جو حسنۃً کی طرف راجع ہے۔ وہ اس کو بڑھا دیگا۔ دو چند کر دے گا۔ من لدنہ۔ اس کی طرف سے (یہاں) اپنی طرف سے۔ لذن۔ ظرف مکان (ربنا اتنا من لدنک رحمۃ) ات رب ہمارے ہمیں اپنی طرف سے رحمت عطا فرما۔ اور ظرف زمان۔ اقمت عندہ من لدن طلوع الشمس الی غروبھا۔ میں اس کے پاس طلوع آفتاب سے غروب آفتاب تک مقیم رہا۔
Top