Mafhoom-ul-Quran - An-Nisaa : 133
اِنْ یَّشَاْ یُذْهِبْكُمْ اَیُّهَا النَّاسُ وَ یَاْتِ بِاٰخَرِیْنَ١ؕ وَ كَانَ اللّٰهُ عَلٰى ذٰلِكَ قَدِیْرًا
اِنْ يَّشَاْ : اگر وہ چاہے يُذْهِبْكُمْ : تمہیں لے جائے اَيُّھَا النَّاسُ : اے لوگو وَيَاْتِ : اور لے آئے بِاٰخَرِيْنَ : دوسروں کو وَكَانَ : اور ہے اللّٰهُ : اللہ عَلٰي ذٰلِكَ : اس پر قَدِيْرًا : قادر
اگر وہ چاہے تو تم لوگوں کو ہٹا کر تمہاری جگہ دوسروں کو لے آئے اور وہ اس کی پوری قدرت رکھتا ہے
اللہ سب سے بےنیاز ہے تشریح : پچھلی آیات میں کیونکہ عورتوں اور یتیموں کے ساتھ حسن سلوک کا سبق دیا گیا ہے۔ لہٰذا اس کے بعد یہ ضروری ہوگیا کہ مسلمانوں کو چند حقائق سمجھا دیئے جائیں تو اس سلسلے میں اچھی طرح واضح کردیا گیا کہ روزی دینے والا، نصیب بنانے والا اور جزا و سزا دینے والا صرف اور صرف اللہ تعالیٰ ہے جو بھی کرو اس کے ڈر خوف کو سامنے رکھ کر کرو۔ اس کے بعد وضاحت فرمائی کہ جس نیت سے کوئی عمل کرے گا اسے اس کے مطابق اجر ملے گا۔ دنیا کے غرض مند کے لیے آخرت میں کوئی حصہ نہیں۔ نیز فرمایا کہ : میرا خزانہ بڑا وسیع اور بھرا ہوا ہے، اس لیے مجھ سے مانگتے وقت تمام جہانوں کی بھلائیاں مانگو جو صرف دنیا کی بھلائی مانگے گا اس کو صرف دنیا کی بھلائی ملے گی جو صرف آخرت کی بھلائی مانگے گا تو اس کو صرف آخرت کی بھلائی ملے گی جو دنیا و آخرت کی بھلائی مانگے گا تو اس کو دنیا و آخرت کی بھلائیاں عطا کی جائیں گی۔ اعمال میں درستی پیدا کرو اور نیتوں میں خلوص پیدا کرو اور اچھی طرح جان لو کہ اللہ سب کچھ سنتا ہے اور سب کچھ دیکھتا ہے۔ اس سے کچھ بھی پوشیدہ نہیں۔
Top