Madarik-ut-Tanzil - Al-Waaqia : 75
فَلَاۤ اُقْسِمُ بِمَوٰقِعِ النُّجُوْمِۙ
فَلَآ اُقْسِمُ : پس نہیں میں قسم کھاتا ہوں بِمَوٰقِعِ النُّجُوْمِ : تاروں کے مواقع کی۔ غروب ہونے کی جگہوں کی
مجھے تاروں کی منزلوں کی قسم
75 : فَـلَآ اُقْسِمُ (پس میں قسم کھاتا ہوں) یہ فاء قسم ہے اور لا تاکید کیلئے زائدہ ہے جیسا کہ اس ارشاد میں ہے۔ لئلا یعلم اھل الکتاب ] الحدید : 29[ ایک قراءت : میں فَـلَا اقسم پڑھا گیا اس کا معنی فَلأنا اقسم ہے۔ یہ لام ابتدائیہ جس کو جملہ اسمیہ پر داخل کیا گیا۔ وہ جملہ انا اقسم ہے۔ پھر مبتدأ کو حذف کردیا گیا۔ ایک تنبیہ : یہ لام قسم نہیں ہوسکتی کیونکہ اس کے لئے ضروری ہے کہ نون تاکید اس کے ساتھ ملی ہوئی ہو۔ بِمَوٰ قِعِ النُّجُوْمِ (ستاروں کے چھپنے کی) ان کے غروب اور گرنے کے مقامات۔ قراءت : حمزہ، علی نے بموقع پڑھا ہے۔ وجوہ قسم : شاید کہ رات کے آخری حصہ میں جب ستارے مغرب کی طرف اترتے ہوں۔ کچھ قدرت کے مخصوص افعال ہوں۔ (اس لئے قسم اٹھائی) نمبر 2۔ ملائکہ کی مخصوص عبادات ہوں۔ (اور ان کے یہ اوقات ہوں) نمبر 3۔ اہل تہجد کے قیام اور آسمانوں سے ان پر رحمت و رضوان کے اترنے کا وقت ہے اسی لئے ان اوقات کو عظیم قرار دے کر قسم اٹھائی۔
Top