Madarik-ut-Tanzil - Al-Waaqia : 64
ءَاَنْتُمْ تَزْرَعُوْنَهٗۤ اَمْ نَحْنُ الزّٰرِعُوْنَ
ءَاَنْتُمْ : کیا تم تَزْرَعُوْنَهٗٓ : تم اگاتے ہو اس کو اَمْ : یا نَحْنُ : ہم الزّٰرِعُوْنَ : اگانے والے ہیں
تو کیا تم اسے اگاتے ہو یا ہم اسے اگاتے ہیں ؟
64 : ئَ اَنْتُمْ تَزْ رَعُوْنَہٗ (کیا تم اس کو اگاتے ہو) تم اس کو اگا کرنبات کی شکل میں لوٹاتے ہو۔ اَمْ نَحْنُ الزَّارِعُوْنَ (یا ہم اس کو اگاتے ہیں) زارع : اگانے والے۔ حدیث پاک میں فرمایا گیا : لا یقولن احدکم زرعت و لیقل حرثت۔ تم میں سے کوئی یہ نہ کہے میں نے اگایا بلکہ کہے میں نے کھیتی بوئی۔ ] رواہ ابن حبان : 5723، البیہقی 6/138[
Top