Tafseer-e-Madani - As-Saff : 11
تُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖ وَ تُجَاهِدُوْنَ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ بِاَمْوَالِكُمْ وَ اَنْفُسِكُمْ١ؕ ذٰلِكُمْ خَیْرٌ لَّكُمْ اِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَۙ
تُؤْمِنُوْنَ باللّٰهِ : تم ایمان لاؤ اللہ پر وَرَسُوْلِهٖ : اور اس کے رسول پر وَتُجَاهِدُوْنَ : اور تم جہاد کرو فِيْ سَبِيْلِ اللّٰهِ : اللہ کے راستے میں بِاَمْوَالِكُمْ : اپنے مالوں کے ساتھ وَاَنْفُسِكُمْ : اور اپنی جانوں کے ساتھ ذٰلِكُمْ خَيْرٌ : یہ بات بہتر ہے لَّكُمْ : تمہارے لیے اِنْ كُنْتُمْ : اگر ہو تم تَعْلَمُوْنَ : تم علم رکھتے
(یہ کہ) تم لوگ (صدق دل سے) ایمان لاؤ اللہ پر اور اس کے رسول پر اور جہاد کرو اللہ کی راہ میں اپنے مالوں سے بھی اور اپنی جانوں سے بھی یہ تمہارے لئے بہت ہی بہتر ہے اگر تم جانو
[ 24] ایک بےمثال تجارت اور اس کی بےمثال نفع بخشی کا ذکر وبیان : سو اس سے بےمثال تجارت کی نفع بخشی کا ذکر فرما دیا گیا، اس سے واضح فرمایا گیا کہ اگرچہ بظاہر تم لوگوں کو یہ سودا خسارے کا سودا نظر آئے گا لیکن حقیقت میں یہ تمہارے لئے بہتر ہے اگر تم جانو کہ اس تجارت کا نفع ایسا عطیم الشان نفع ہے کہ تم پورے طور پر اور صحیح طرح سے اس کا تصور بھی نہیں کرسکتے، اور ایسا دائمی بھی کہ کبھی ختم ہونے والا نہیں، اور اس میں بظاہر تو یہاں لگتا ہے کہ نقد کو ادھار پر قربان کیا جارہا ہے لیکن اگر تمہاری نظر اصل حقیقت تک پہنچ جائے تو تم دیکھو گے کہ اس میں دنیا کے چند خزف ریزوں اور حیات فانی و مستعار کے چند لمحات کے عوض سعادت دارین اور دولت کو نین کا سودا کیا جارہا ہے۔ سو یہ ایسا سودا اور ایسی نفع بخش تجارت ہے جس کا فائدہ دائمی و ابدی ہے اور جس کے لئے کبھی فنا وزوال نہیں۔ اللہ نصیب فرمائے اور محض اپنے فضل و کرام سے نصیب فرمائے۔ آمین ثم آمین یا رب العالمین، ویا اکرم الاکرمین،
Top