Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Hijr : 58
قُلْ لِّمَنْ مَّا فِی السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ١ؕ قُلْ لِّلّٰهِ١ؕ كَتَبَ عَلٰى نَفْسِهِ الرَّحْمَةَ١ؕ لَیَجْمَعَنَّكُمْ اِلٰى یَوْمِ الْقِیٰمَةِ لَا رَیْبَ فِیْهِ١ؕ اَلَّذِیْنَ خَسِرُوْۤا اَنْفُسَهُمْ فَهُمْ لَا یُؤْمِنُوْنَ
قُلْ : آپ پوچھیں لِّمَنْ : کس کے لیے مَّا : جو فِي السَّمٰوٰتِ : آسمانوں وَالْاَرْضِ : اور زمین قُلْ : کہ دیں لِّلّٰهِ : اللہ کے لیے كَتَبَ : لکھی ہے عَلٰي نَفْسِهِ : اپنے (نفس) آپ پر الرَّحْمَةَ : رحمت لَيَجْمَعَنَّكُمْ : تمہیں ضرور جمع کرے گا اِلٰى يَوْمِ الْقِيٰمَةِ : قیامت کا دن لَا رَيْبَ : نہیں شک فِيْهِ : اس میں اَلَّذِيْنَ : جو لوگ خَسِرُوْٓا : خسارہ میں ڈالا اَنْفُسَهُمْ : اپنے آپ فَهُمْ : تو وہی لَا يُؤْمِنُوْنَ : ایمان نہیں لائیں گے
(انہوں نے) کہا کہ ہم ایک گنہگار (قوم کی طرف بھیجے گئے ہیں کہ اس کو عذاب کریں)
(58۔ 59۔ 60) انہوں نے کہا ہم ایک مشرک قوم یعنی حضرت لوط ؑ کی قوم کو سزا دینے کے لیے بھیجے گئے ہیں جنہوں نے بریکام کرکے خود اپنی ہلاکت کا سامان پیدا کرلیا ہے مگر لوط ؑ کے خاندان کو یعنی ان کی دونوں صاحبزادیوں زاعورا اور دیثاء اور ان کی اس بیوی کو جو نیکوکار ہے ہلاکت سے بچا لیں گے سوائے ان کی منافقہ بیوی کے کہ اس کی نسبت ہم نے تجویز کر رکھا ہے کہ وہ ضرور ہلاک ہونے والی قوم میں رہ جائے گی اور ان کے ساتھ عذاب میں مبتلا ہوگی۔
Top