Tafseer-e-Madani - Al-Waaqia : 50
لَمَجْمُوْعُوْنَ١ۙ۬ اِلٰى مِیْقَاتِ یَوْمٍ مَّعْلُوْمٍ
لَمَجْمُوْعُوْنَ : ضرور جمع کیے جانے والے ہیں اِلٰى مِيْقَاتِ : ایک وقت تک يَوْمٍ : دن کے مَّعْلُوْمٍ : معلوم۔ مقرر
بہرحال اکٹھے ہو کر رہنا ہے مقرر دن کے طے شدہ وقت میں
[ 45] منکرین کے انکارو استعجاب کا جواب : سو ارشاد فرمایا گیا کہ کہو ان اگلوں پچھلوں سب نے اپنے وقت مقرر پر بہرحال اکٹھے ہو کر رہتا ہے اور اس کے لئے ہمیں زیادہ کچھ کرنے کی ضرورت بھی نہیں ہوگی۔ بلکہ صرف ہمارے ایک حکم کی دیر ہے۔ [ فانماھی زجرہ واحدۃ فاذا ہم بالساھرہ ] اور صرف یہی نہیں کہ تم سب کو دوبارہ زندہ کردیا جائے گا اور بس، بلکہ اگلوں پچھلوں کی بےحدوحساب تمام مخلوق کو زندہ کرکے ایک ساتھ ایک میدان میں جمع کردیا جائے گا، اور کسی کی یہ جان نہیں ہوگی کہ وہ اس سے انکار کرسکے، یا کسی طرح کی کوئی اینکڑی پینکڑی دکھا سکے، بلکہ سب کے سب بےچون وچرا موجود ہوں گے، اور اپنے زندگی بھر کے کئے کرائے کی جوابدہی اور بدلہ پانے کیلئے سرافگندہ کھڑے ہوں گے، یہاں پر " لمجموعون " کے بعد " الی " کا صلہ یہ معنی و مفہوم رکھتا ہے کہ قیامت کے یوم موعود اور وقت مقرر تک مرنے والوں جمع کیا جاتا رہے گا اور اس وقت موعود کے آنے پر ان سب کو اکٹھا اٹھایا جائے گا۔ مطلب یہ کہ جو لوگ مرجاتے ہیں ان کے بارے میں تم لوگ یہ نہ سمجھو کہ وہ جس طرح تمہارے یہاں سے ختم ہوگئے اسی طرح اللہ تعالیٰ کے یہاں سے بھی ختم ہوگئے۔ نہیں بلکہ ان سب کو اللہ تعالیٰ کے ذخیرے میں جمع کیا جارہا ہے اور سزا وجزا کے یوم موعود پر ان سب کو اٹھایا جائے گا خواہ وہ اگلے ہوں یا پچھلے۔
Top