Tafseer-e-Madani - Al-Furqaan : 57
قُلْ مَاۤ اَسْئَلُكُمْ عَلَیْهِ مِنْ اَجْرٍ اِلَّا مَنْ شَآءَ اَنْ یَّتَّخِذَ اِلٰى رَبِّهٖ سَبِیْلًا
قُلْ : فرما دیں مَآ اَسْئَلُكُمْ : نہیں مانگتا تم سے عَلَيْهِ : اس پر مِنْ : کوئی اَجْرٍ : کوئی اجر اِلَّا : مگر مَنْ شَآءَ : جو چاہے اَنْ يَّتَّخِذَ : کہ اختیار کرلے اِلٰى رَبِّهٖ : اپنے رب تک سَبِيْلًا : راستہ
ان سے کہو کہ میں تم سے تبلیغ حق کے اس کام پر کوئی مزدوری نہیں مانگتا مگر یہ کہ جس کا جی چاہے اپنے رب کی طرف جانے کا راستہ اختیار کرلے
69 پیغمبر کی دعوت بالکل بےلوث : سو ارشاد فرمایا گیا کہ " ان سے کہو کہ میں تم لوگوں سے اس پر کوئی اجر نہیں مانگتا " تو پھر تمہارے ماننے سے میرا کیا فائدہ اور تمہارے نہ ماننے سے میرا کیا نقصان ؟ اور تمہیں خود یہ سوچنا چاہیئے کہ ایسے بےغرض و بےلوث شخص کی دعوت کے حق و صدق ہونے میں کسی شک و شبہ کی کیا گنجائش باقی رہ جاتی ہے جو نہ تو کسی اجر و معاوضے یا دنیاوی مفاد کا کوئی مطالبہ وسوال کرے اور نہ تم سے کچھ مانگے۔ بلکہ دعوت حق کی راہ میں سب کچھ قربان کر دے اور اپنے آرام و سکون تک کو تج دے۔ سو ایسی دعوت سے منہ موڑ نا کس قدر ظلم و زیادتی اور بےانصافی ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ سو پیغمبر کی دعوت بالکل بےلوث اور سراسر اخلاص و للہیت پر مبنی ہوتی ہے ۔ اللہ ہمیں بھی اس کی توفیق فرمائے ۔ آمین۔ 70 پیغمبر کا کام راہ حق کی راہنمائی : سو اس سے واضح فرما دیا گیا کہ پیغمبر کی دعوت کا مقصد خدا کے راستے کی راہنمائی اور اس کو اپنانے کی تعلیم و تلقین اور بس۔ سو ارشاد فرمایا گیا کہ " ان سے کہو کہ میں تم سے کوئی اجر نہیں مانگتا مگر جو چاہے اپنے رب کی طرف راستہ اختیار کرے "۔ سو اس کو اگر تم لوگ اجر اور مزدوری کہتے ہو تو بیشک کہو کہ یہ میرا فرض منصبی ہے کہ بندوں کو خدا تک پہنچانے کی سعی کی جائے۔ ان کو اس کی رضا نصیب ہوجائے۔ یہ اس کے راستے پر آجائیں اور وہ دارین میں سرخرو ہو سکیں۔ جیسا کہ دوسری جگہ ارشاد فرمایا گیا ۔ { قُلْ ما سَاَلْتُکُمّ مِنْ اَجْرٍ فَہُوَ لَکُمْ } ۔ (سبا :47) ۔ یعنی " جو کچھ بدلہ میں اس کام پر تم لوگوں سے چاہتا ہوں وہ خود تمہارے ہی لئے ہے " اور اس کا فائدہ خود تمہی لوگوں کو پہنچے گا۔ اس دنیا میں بھی اور اس کے بعد آخرت کے اس حقیقی اور ابدی جہاں میں بھی۔ سو اگر تم لوگ اپنے رب تک پہنچنے کی اس راہ کو اپناؤ گے تو خود تمہارا اپنا ہی بھلا اور فائدہ۔ نہیں تو تمہارا اپنا ہی نقصان ہے۔ اور اس کا خمیازہ خود تم ہی لوگوں کو بھگتنا ہوگا ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ سو پیغمبر کا کام سراسر اخلاص و خیرخواہی پر مبنی ہوتا ہے ۔ اللہ ہمیں بھی ان کی اتباع و پیروی نصیب فرمائے ۔ آمین ثم آمین۔
Top