Dure-Mansoor - Al-An'aam : 20
وَ یَوْمَ نَحْشُرُهُمْ جَمِیْعًا ثُمَّ نَقُوْلُ لِلَّذِیْنَ اَشْرَكُوْۤا اَیْنَ شُرَكَآؤُكُمُ الَّذِیْنَ كُنْتُمْ تَزْعُمُوْنَ
وَيَوْمَ : اور جس دن نَحْشُرُهُمْ : ان کو جمع کریں گے جَمِيْعًا : سب ثُمَّ : پھر نَقُوْلُ : ہم کہیں گے لِلَّذِيْنَ : ان کو جنہوں نے اَشْرَكُوْٓا : شرک کیا (مشرکوں) اَيْنَ : کہاں شُرَكَآؤُكُمُ : تمہارے شریک الَّذِيْنَ : جن کا كُنْتُمْ : تم تھے تَزْعُمُوْنَ : دعوی کرتے
جن لوگوں کو ہم نے کتاب دی اور وہ رسول کو پہچانتے ہیں جیسا کہ وہ اپنے بیٹوں کو پہچانتے ہیں۔ جن لوگوں نے اپنی جانوں کو ضائع کردیا سو وہ ایمان نہیں لائیں گے۔
نصاریٰ کی ہٹ دھرمی (1) سدی (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت الذین اتینھم الکتب یعرفونہ کما یعرفون ابنآء ھم یعنی ان لوگوں نے نبی ﷺ کو پہچانا جیسا کہ اپنے بیٹوں کو پہچانتے ہیں کیونکہ آپ کی صفات ان کے پاس تورات میں موجود ہیں۔ لفظ آیت الذین خسروا انفسھم فھم لا یومنون کیونکہ انہوں نے پہچاننے کے بعد انکار کیا اس لئے انہوں نے اپنے آپ کو نقصان میں ڈال دیا۔
Top