Kashf-ur-Rahman - Al-Hijr : 72
لَعَمْرُكَ اِنَّهُمْ لَفِیْ سَكْرَتِهِمْ یَعْمَهُوْنَ
لَعَمْرُكَ : تمہاری جان کی قسم اِنَّهُمْ : بیشک وہ لَفِيْ : البتہ میں سَكْرَتِهِمْ : اپنے نشہ يَعْمَهُوْنَ : مدہوش تھے
اے پیغمبر ﷺ آپ کی جان کی قسم وہ لوگ اپنی گمراہی کے نشہ میں مدہوش ہو رہے تھے
72 ۔ اے پیغمبر قسم ہے آپ کی جان کی وہ اپنی مستی اور گمراہی کے نشے میں مدہوش تھے۔ ایک پیغمبر کی آبرو کا معاملہ ہے اس لئے حضرت حق تعالیٰ نے نبی آخر الزمان حضرت محمد ﷺ کی جان کی قسم کھا کر فرمایا۔ جیسا کہ حدیث میں آتا ہے عرض المسلم کدمہٖ حضرت شاہ صاحب (رح) فرماتے ہیں یہ اللہ تعالیٰ حضرت ؐ کو فرمایا ہے قسم تیری جان کی دے قوم لوط (علیہ السلام) اپنی مستی میں ان کی بات نہیں سنتے۔
Top