Kashf-ur-Rahman - Al-Hijr : 11
وَ مَا یَاْتِیْهِمْ مِّنْ رَّسُوْلٍ اِلَّا كَانُوْا بِهٖ یَسْتَهْزِءُوْنَ
وَمَا يَاْتِيْهِمْ : اور نہیں آیا ان کے پاس مِّنْ رَّسُوْلٍ : کوئی رسول اِلَّا : مگر كَانُوْا : وہ تھے بِهٖ : اس سے يَسْتَهْزِءُوْنَ : استہزا کرتے
اور ان کی یہ حالت تھی کہ کوئی رسول ان کے پاس ایسا نہیں آیاجس کے ساتھ انہوں نے استہزاء نہ کیا ہو
1 1 ۔ اور ان فرقوں کی حالت یہ تھی کہ رسول ان کے پاس نہیں آیا مگر یہ کہ انہوں نے اس کے ساتھ استہزاء کیا اور اس کا مذاق اڑایا۔ یعنی ان آیتوں میں نبی کریم ﷺ کو تسلی دی گئی ہے کہ آپ کی شان میں جو گستاخی اور دریدہ دہنی یہ کفار کر رہے ہیں یہ کوئی نئی بات نہیں ہے بلکہ ہمیشہ منکرین دین حق کا یہی شیوہ رہا ہے اور جس طرح سابقہ انبیاء نے صبر و تحمل سے کام لیا ہے اور کامیابی حاصل کی ہے یہی طرز آپ کو بھی اختیار کرنا چاہئے اور ان کی بیہودگیوں سے متاثر نہیں ہونا چاہئے آخر میں کامیابی آپ ہی کو حاصل ہونے والی ہے۔
Top