Jawahir-ul-Quran - Al-An'aam : 110
وَ نُقَلِّبُ اَفْئِدَتَهُمْ وَ اَبْصَارَهُمْ كَمَا لَمْ یُؤْمِنُوْا بِهٖۤ اَوَّلَ مَرَّةٍ وَّ نَذَرُهُمْ فِیْ طُغْیَانِهِمْ یَعْمَهُوْنَ۠   ۧ
وَنُقَلِّبُ : اور ہم الٹ دیں گے اَفْئِدَتَهُمْ : ان کے دل وَاَبْصَارَهُمْ : اور ان کی آنکھیں كَمَا : جیسے لَمْ يُؤْمِنُوْا : ایمان نہیں لائے بِهٖٓ : اس پر اَوَّلَ مَرَّةٍ : پہلی بار وَّنَذَرُهُمْ : اور ہم چھوڑ دیں گے انہیں فِيْ : میں طُغْيَانِهِمْ : ان کی سرکشی يَعْمَهُوْنَ : وہ بہکتے رہیں
اور ہم الٹ دیں گے119 ان کے دل اور ان کی آنکھیں جیسے کہ ایمان نہیں لائے نشانیوں پر پہلی بار اور ہم چھوڑے رکھیں گے ان کو ان کی سرکشی میں بہکتے ہوئے
119 واؤ تعلیلیہ ہے اور یہ لَا یُؤمِنُوْنَ کی علت ہے۔ اور کما لم یؤمنوا۔ نُقَلِّبُ اَفْئِدَتَھُمْ کی تعلیل ہے یعنی جب پہلی بار ان کے پاس آیتیں آئیں تو انہوں نے ضد وعناد کی وجہ سے ان کا انکار کردیا تو اللہ تعالیٰ نے ان کے دلوں پر مہر جباریت ثبت کردی اس لیے اب اگر وہ منہ مانگا معجزہ دیکھیں گے تو ہم ان کے دلوں اور ان کی آنکھوں کو پھیر دیں گے اور وہ ایمان نہیں لائیں گے اور ہم ان کو سرکشی میں سرگرداں چھوڑ دیں گے اور یہ پھیر دنیا تکوینی اسباب کے تحت ہوگا۔ ضد وعناد کی وجہ سے چونکہ ان کے دلوں پر مہر لگ چکی ہے اس لیے ان کی باطنی اور قلبی بصیرت دونوں ماؤف ہوچکی ہیں۔
Top