Jawahir-ul-Quran - Al-An'aam : 104
قَدْ جَآءَكُمْ بَصَآئِرُ مِنْ رَّبِّكُمْ١ۚ فَمَنْ اَبْصَرَ فَلِنَفْسِهٖ١ۚ وَ مَنْ عَمِیَ فَعَلَیْهَا١ؕ وَ مَاۤ اَنَا عَلَیْكُمْ بِحَفِیْظٍ
قَدْ جَآءَكُمْ : آچکیں تمہارے پاس بَصَآئِرُ : نشانیاں مِنْ : سے رَّبِّكُمْ : تمہارا رب فَمَنْ : سو جو۔ جس اَبْصَرَ : دیکھ لیا فَلِنَفْسِهٖ : سو اپنے واسطے وَ : اور مَنْ : جو عَمِيَ : اندھا رہا فَعَلَيْهَا : تو اس کی جان پر وَمَآ : اور نہیں اَنَا : میں عَلَيْكُمْ : تم پر بِحَفِيْظٍ : نگہبان
تمہارے پاس آچکیں111 نشانیاں تمہارے رب کی طرف سے پھر جس نے دیکھ لیا سو اپنے واسطے اور جو اندھا رہا سو اپنے نقصان کو اور میں نہیں تم پر نگہبان
111 بَصَائِرُ سے دلائل توحید مراد ہیں فَمَنْ اَبْصَرَ فَلِنَفْسِہٖ جس نے مسئلہ توحید قبول کرلیا اس نے اپنے ہی بھلے کا کام کیا۔ وَمَنْ عَمِیَ فَعَلَیْہَا اور جو شرک پر قائم رہا اس نے اپنا نقصان کیا وَ مَا اَنَا عَلَیْکُمْ بِحَفِیْظٍ میں تم پر نگران نہیں ہوں میں تو صرف اللہ کی طرف سی منذر و مبشر ہوں وَاِنَّمَا اَنَا مُنْذِرٌ اللہ تعالیٰ ھُوَ الَّذِیْ یَحْفَظُ اَعْمَالَکُمْ وَ یُجازِیْکم عَلَیھَا (روح ج 7 ص 249) اس سے معلوم ہوا کہ آنحضرت ﷺ کارساز اور غیب دان نہیں تھے۔
Top