Anwar-ul-Bayan - Al-Waaqia : 27
قَدْ جَآءَكُمْ بَصَآئِرُ مِنْ رَّبِّكُمْ١ۚ فَمَنْ اَبْصَرَ فَلِنَفْسِهٖ١ۚ وَ مَنْ عَمِیَ فَعَلَیْهَا١ؕ وَ مَاۤ اَنَا عَلَیْكُمْ بِحَفِیْظٍ
قَدْ جَآءَكُمْ : آچکیں تمہارے پاس بَصَآئِرُ : نشانیاں مِنْ : سے رَّبِّكُمْ : تمہارا رب فَمَنْ : سو جو۔ جس اَبْصَرَ : دیکھ لیا فَلِنَفْسِهٖ : سو اپنے واسطے وَ : اور مَنْ : جو عَمِيَ : اندھا رہا فَعَلَيْهَا : تو اس کی جان پر وَمَآ : اور نہیں اَنَا : میں عَلَيْكُمْ : تم پر بِحَفِيْظٍ : نگہبان
اور بیشک قریب تھا کہ وہ اس زمین (عرب) سے تمہارے قدم اکھاڑ دیتے تاکہ تمہیں اس سے باہر کردیں، پھر تو وہ بھی تمہارے بعد بہت ہی کم ٹھہرنے پاتے
اس آیت میں ارشاد ہوتا ہے کہ مشرکین مکہ یہ چاہتے ہیں کہ آنحضرت ﷺ کو مکہ کی زمین سے فریب دے کر نکال دیں اگر وہ ایسا کرتے تو ان کو کیا فائدہ تھا۔ ان کا قیام کیا ہمیشہ کے لئے ہے وہ بھی تمہارے بعد ہلاک ہی ہوجائیں گے۔ چناچہ ایسا ہی ہوا کہ ہجرت کے بعد تھوڑے دنوں میں بدر کی لڑائی پیش آئی اور کفار ہلاک ہوئے۔
Top