Jawahir-ul-Quran - Al-Waaqia : 15
عَلٰى سُرُرٍ مَّوْضُوْنَةٍۙ
عَلٰي سُرُرٍ : اوپر تختوں کے ہوں گے مَّوْضُوْنَةٍ : سونے کی تاروں سے بنے ہوئے۔ بنے ہوئے
بیٹھے ہیں8 جڑاؤ تختوں پر
8:۔ ” علی سرر “ یہ ضمیر مقدر کی خبر بعد خبر ہے۔ موضونۃ، زر بافتہ ایسی چارپائیاں جو سونے کی تاروں سے بنی ہوں اور ان میں ہیرے جو ہرات جڑے ہوں۔ خبر اخر للضمیر المحذوف والموضونۃ المنسوجۃ بالذھب مشبکۃ بالدر والیاقوت (بیضاوی) ۔ متکئین اور متقابلین، دونوں علی سرر کے متعلق کے فاعل سے حال ہیں۔ وہ جنت میں زر بافتہ چارپائیوں پر تکیہ لگائے آمنے سامنے بیٹھیں گے۔ ” یطوف علیہم ولدان مخلدون “ ان کی خدمت کیلئے اور انہیں کھلانے پلانے پر جو خدام مقرر ہیں وہ نہایت خوبصورت کم عمر لڑکے ہوں گے اور ہمیشہ اسی عمر میں رہیں گے بڑے نہیں ہوں گے انہم یبقون دائما فی سن الولد ان لا یکبرون ولا یتحولون عن شکل الوصافۃ (بحر ج 8 ص 205) ۔ ” باکواب واباریق۔ الایۃ “ جار مجرور یطوف کے متعلق ہے۔ اکواب، کو ب کی جمع ہے یعنی پیالے جن کے ٹونٹی بھی نہ ہو اور دستہ بھی۔ اباریق، ابریق کی جمع ہے وہ برتن جس کے ٹونٹنی بھی ہو اور دستہ بھی۔ یہ شراب پینے کے مخصوس برتن ہیں (باکواب) باینۃ لاعری لھا ولا خراطیم والظاھر انھا الاقداح وبذالک فسرھا عکرمۃ وھی جمع کو ب (واباریق) جمع قبریق وھو انء لہ خرطوم قیل وعروۃ وفی البحر انہ من اوانی الخمر (روح ج 27 ص 136) ۔ ” معین “ جار ی، مراد شراب ہے جس کے جنت میں چشمے جاری ہوں گے اور اگر معن سے فعیل ہو تو بمعنی کثیر اور وافر ہوگا۔ المراد ھذا الموضع الخمر الجاریۃ من العیون۔ وقیل ھو فعیل من المعن وھو الکثرۃ (قرطبی ج 17 ص 203) ۔
Top