Tafseer-Ibne-Abbas - Al-An'aam : 4
وَ مَا تَاْتِیْهِمْ مِّنْ اٰیَةٍ مِّنْ اٰیٰتِ رَبِّهِمْ اِلَّا كَانُوْا عَنْهَا مُعْرِضِیْنَ
وَ : اور مَا تَاْتِيْهِمْ : ان کے پاس نہیں آئی مِّنْ : سے۔ کوئی اٰيَةٍ : نشانی مِّنْ : سے اٰيٰتِ : نشانیاں رَبِّهِمْ : ان کا رب اِلَّا : مگر كَانُوْا : وہ ہوتے ہیں عَنْهَا : اس سے مُعْرِضِيْنَ : منہ پھیرنے والے
اور خدا کی نشانیوں میں سے کوئی نشانی ان لوگوں کے پاس نہیں آتی مگر یہ اس سے منہ پھیر لیتے ہیں۔
(4) اور ان اہل مکہ کے پاس جو بھی نشانیاں ان کے پروردگار کی طرف سے آتی ہیں مثلا سورج گرہن ہونا، چاند کے دو ٹکرے ہونا اور تاروں کا ٹوٹ کر بکھرنا مگر یہ ان سب باتوں کی تکذیب ہی کرتے ہیں۔
Top