Bayan-ul-Quran - Al-Baqara : 263
قَوْلٌ مَّعْرُوْفٌ وَّ مَغْفِرَةٌ خَیْرٌ مِّنْ صَدَقَةٍ یَّتْبَعُهَاۤ اَذًى١ؕ وَ اللّٰهُ غَنِیٌّ حَلِیْمٌ
قَوْلٌ : بات مَّعْرُوْفٌ : اچھی وَّمَغْفِرَةٌ : اور در گزر خَيْرٌ : بہتر مِّنْ : سے صَدَقَةٍ : خیرات يَّتْبَعُهَآ : اس کے بعد ہو اَذًى : ایذا دینا (ستانا) وَاللّٰهُ : اور اللہ غَنِىٌّ : بےنیاز حَلِيْمٌ : برد بار
(ناداری کے وقت) مناسب بات کہہ دینا اور درگزر کرنا (ہزار درجہ) بہتر ہے ایسی خیرات (دینے) سے جس کے بعد آزار پہنچایا جاوے۔ اور اللہ تعالیٰ غنی ہیں حلیم ہیں۔ (ف 4) (263)
4۔ ناداری کی قید اس لیے لگائی کہ استطاعت کے وقت حاجت مند کی اعانت نہ کرنا خود برا ہے اس کو بہتر کیوں کہا جاتا البتہ ناداری کے وقت نرمی سے جواب دے دینا اور سائل کو سختی کو ٹال دینا چونکہ موجب ثواب ہے اس لیے اس کو خیر فرمایا گیا۔
Top