Anwar-ul-Bayan - Al-Hijr : 73
وَّ الْمُحْصَنٰتُ مِنَ النِّسَآءِ اِلَّا مَا مَلَكَتْ اَیْمَانُكُمْ١ۚ كِتٰبَ اللّٰهِ عَلَیْكُمْ١ۚ وَ اُحِلَّ لَكُمْ مَّا وَرَآءَ ذٰلِكُمْ اَنْ تَبْتَغُوْا بِاَمْوَالِكُمْ مُّحْصِنِیْنَ غَیْرَ مُسٰفِحِیْنَ١ؕ فَمَا اسْتَمْتَعْتُمْ بِهٖ مِنْهُنَّ فَاٰتُوْهُنَّ اُجُوْرَهُنَّ فَرِیْضَةً١ؕ وَ لَا جُنَاحَ عَلَیْكُمْ فِیْمَا تَرٰضَیْتُمْ بِهٖ مِنْۢ بَعْدِ الْفَرِیْضَةِ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ كَانَ عَلِیْمًا حَكِیْمًا
وَّ : اور الْمُحْصَنٰتُ : خاوند والی عورتیں مِنَ : سے النِّسَآءِ : عورتیں اِلَّا : مگر مَا : جو۔ جس مَلَكَتْ : مالک ہوجائیں اَيْمَانُكُمْ : تمہارے داہنے ہاتھ كِتٰبَ اللّٰهِ : اللہ کا حکم ہے عَلَيْكُمْ : تم پر وَاُحِلَّ : اور حلال کی گئیں لَكُمْ : تمہارے لیے مَّا وَرَآءَ : سوا ذٰلِكُمْ : ان کے اَنْ : کہ تَبْتَغُوْا : تم چاہو بِاَمْوَالِكُمْ : اپنے مالوں سے مُّحْصِنِيْنَ : قید (نکاح) میں لانے کو غَيْرَ : نہ مُسٰفِحِيْنَ : ہوس رانی کو فَمَا : پس جو اسْتَمْتَعْتُمْ : تم نفع (لذت) حاصل کرو بِهٖ : اس سے مِنْھُنَّ : ان میں سے فَاٰتُوْھُنَّ : تو ان کو دو اُجُوْرَھُنَّ فَرِيْضَةً : ان کے مہر مقرر کیے ہوئے وَلَا : اور نہیں جُنَاحَ : گناہ عَلَيْكُمْ : تم پر فِيْمَا : اس میں جو تَرٰضَيْتُمْ : تم باہم رضا مند ہوجاؤ بِهٖ : اس سے مِنْۢ بَعْدِ : اس کے بعد الْفَرِيْضَةِ : مقرر کیا ہوا اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ كَانَ : ہے عَلِيْمًا : جاننے والا حَكِيْمًا : حکمت والا
اور وہی ہے جس نے حق کے ساتھ آسمانوں کو اور زمین کو پیدا فرمایا۔ اور جس دن وہ فرمائے گا کہ ہوجا سو وہ ہوجائے گا، اور اس کا فرمان حق ہے اور اسی کے لیے ساری حکومت ہے جس دن صور پھونکا جائیگا۔ وہ جاننے والا ہے غیب کی چیزوں کو اور ظاہر چیزوں کو۔ اور وہ حکمت والا ہے خبر رکھنے والا ہے۔
پھر فرمایا (وَ ھُوَ الَّذِیْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ بالْحَقِّ ) (اور ہمارا رب وہی ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو حق کے ساتھ یعنی بالکل ٹھیک طریقے پر پیدا فرمایا) (وَ یَوْمَ یَقُوْلُ کُنْ فَیَکُوْنُ ) ( اور جس دن اللہ تعالیٰ فرما دے گا کہ ہوجا بس ہوجائے گا) یعنی قیامت کے دن کا حشر و نشر، کچھ بھی مستبعد نہیں۔ اللہ تعالیٰ کا کن فرما دینا ہی اس کے وجود میں آجانے کے لیے کافی ہے۔ (قَوْلُہُ الْحَقُّ ) (اس کا فرما دینا حق ہے) (وَ لَہُ الْمُلْکُ یَوْمَ یُنْفَخُ فِی الصُّوْرِ ) ( اور جس دن صور پھونکا جائے گا ساری حکومت اسی کی ہوگی) کوئی بھی مجازی با اختیار باقی نہ رہے گا۔ (عٰلِمُ الْغِیْبِ وَ الشَّھَادَۃِ ) (وہ جاننے والا ہے پوشیدہ چیزوں کا اور ظاہری چیزوں گا) (وَ ھُوَ الْحَکِیْمُ الْخَبِیْرُ ) (اور وہ حکمت والا، خبر رکھنے والا ہے) وہ حکمت کے مطابق اور اپنے علم کے مطابق جزا وسزا دے گا۔ اور صور پھونکے جانے میں تاخیر ہونا اس کی حکمت کے مطابق ہے۔ جب اس کی حکمت کا تقاضا ہوگا صور پھونکنے کا حکم فرما دے گا۔
Top