Tafseer-e-Baghwi - Al-Waaqia : 31
وَّ مَآءٍ مَّسْكُوْبٍۙ
وَّمَآءٍ : اور پانی مَّسْكُوْبٍ : بہتا ہوا۔ اوپر سے نیچے گرتا ہوا
اور لمبے لمبے سایوں
30 ۔” وظل ممدود “ ہمیشہ کا اس کو سورج ختم نہ کرے گا اور عرب اس چیز کو ممدود کہتے ہیں جو ختم نہ ہو۔ حضرت ابوہریرہ ؓ فرماتے ہیں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جنت میں ایک درخت ہے سوار اس کے سائے میں سو سال چلے گا اس کا سایہ طے نہ کرسکے گا۔ عکرمہ نے ابن عباس ؓ سے اللہ تعالیٰ کے قول ” وظل ممدود “ کے بارے میں نقل کیا ہے۔ فرماتے ہیں جنت میں درخت ہے عرش کے پائے پر اس کی طرف اہل جنت نکلیں گے۔ اس کے نیچے بیٹھ کر گپ شف کریں گے اور ان میں سے بعض دنیا کے لہو کی چاہ کریں گے تو اللہ تعالیٰ جنت سے ایک ہوا بھیجیں گے تو یہ درخت دنیا کے ہر لہو (گانے وغیرہ) کے ساتھ حرکت کرے گا۔
Top