Ashraf-ul-Hawashi - Al-Furqaan : 23
وَ قَدِمْنَاۤ اِلٰى مَا عَمِلُوْا مِنْ عَمَلٍ فَجَعَلْنٰهُ هَبَآءً مَّنْثُوْرًا
وَقَدِمْنَآ : اور ہم آئے (متوجہ ہونگے) اِلٰى : طرف مَا عَمِلُوْا : جو انہوں نے کیے مِنْ عَمَلٍ : کوئی کام فَجَعَلْنٰهُ : تو ہم کردینگے نہیں هَبَآءً : غبار مَّنْثُوْرًا : بکھرا ہوا (پراگندہ)
اور انہوں نے دنیا میں جو نیک کام کئے تھے ان پر ہم متوجہوں گے اور ان کو اڑتی خاک کی طرح کردیں گے6
6 ۔ یعنی انہیں بالکل ضائع اور برباد کردیں گے جن سے انہیں کوئی فائدہ نہ پہنچ سکے گا کیونکہ ایمان و اخلاص اور شریعت کی موافقت کے بغیر کوئی عمل قبول نہیں ہوسکتا۔ ” ھباء “ دراصل ان ذرات کو کہتے ہیں جو دھوپ کے ساتھ روشن دان کے راستے کمرے میں داخل ہوتے ہیں۔ کفار کے اعمال کو ” سراب “ اور ” رماد “ سے بھی تشبیہ دی گئی ہے۔ (دیکھئے ابراہیم : 18 و نور :39)
Top