Maarif-ul-Quran - Al-Furqaan : 59
فَلَمَّا رَاَ الشَّمْسَ بَازِغَةً قَالَ هٰذَا رَبِّیْ هٰذَاۤ اَكْبَرُ١ۚ فَلَمَّاۤ اَفَلَتْ قَالَ یٰقَوْمِ اِنِّیْ بَرِیْٓءٌ مِّمَّا تُشْرِكُوْنَ
فَلَمَّا : پھر جب رَاَ : اس نے دیکھا الشَّمْسَ : سورج بَازِغَةً : جگمگاتا ہوا قَالَ : بولے هٰذَا : یہ رَبِّيْ : میرا رب هٰذَآ : یہ اَكْبَرُ : سب سے بڑا فَلَمَّآ : پھر جب اَفَلَتْ : وہ غائب ہوگیا قَالَ : کہا يٰقَوْمِ : اے میری قوم اِنِّىْ : بیشک میں بَرِيْٓءٌ : بیزار مِّمَّا : اس سے جو تُشْرِكُوْنَ : تم شرک کرتے ہو
جس نے بنائے آسمان اور زمین اور جو کچھ ان کے بیچ میں ہے چھ دن میں پھر قائم ہوا عرش پر وہ بڑی رحمت والا سو پوچھ اس سے جو اس کی خبر رکھتا ہو
فَسْـَٔــلْ بِهٖ خَبِيْرًا، یعنی آسمانوں زمینوں کو پیدا کرنا پھر اپنی شان کے مطابق ان پر جلوہ افروز ہونا سب اللہ رحمن کا کام ہے اس کی تصدیق و تحقیق مطلوب ہو تو کسی باخبر سے پوچھیے، باخبر سے مراد حق تعالیٰ یا جبریل امین ہیں اور یہ احتمال بھی ہے کہ اس سے مراد کتب سابقہ کے علماء ہوں جن کو اپنے اپنے پیغمبروں کے ذریعہ اس معاملہ کی اطلاع ملی ہے۔ (مظہری)
Top