Tafseer-e-Usmani - Al-An'aam : 49
وَ الَّذِیْنَ كَذَّبُوْا بِاٰیٰتِنَا یَمَسُّهُمُ الْعَذَابُ بِمَا كَانُوْا یَفْسُقُوْنَ
وَالَّذِيْنَ : اور وہ لوگ جو كَذَّبُوْا : انہوں نے جھٹلایا بِاٰيٰتِنَا : ہماری آیتوں کو يَمَسُّهُمُ : انہیں پہنچے گا الْعَذَابُ : عذاب بِمَا : اس لیے کہ كَانُوْا يَفْسُقُوْنَ : وہ کرتے تھے نافرمانی
اور جنہوں نے جھٹلایا ہماری آیتوں کو ان کو پہنچے گا عذاب اس لئے کہ وہ نافرمانی کرتے تھے4
4 یعنی تم جو عذاب الہٰی سے نہ ڈر اور بےفکر ہو کر بیہودہ فرمائشیں اور دو راز کار سوالات کر کے پیغمبر (علیہ الصلوۃ والسلام) کو دق کرتے اور ان کی تصدیق کے لئے خود ساختہ معیار تراشتے ہو، خوب سمجھ لو کہ پیغمبر دنیا میں اس لئے نہیں بھیجے گئے کہ تمہاری ایسی واہی تباہی فرمائشیں پوری کرتے رہا کریں۔ ان کی بعثت کی غرض صرف " تبشیر و انذار " اور " تبلیغ وارشاد " ہے۔ وہ خدا کی طرف سے اس لئے بھیجے جاتے ہیں کہ فرما نبرداروں کو بشارات سنائیں اور نافرمانوں کو ان کے انجام بد پر متنبہ کردیں، آگے ہر شخص کی کمائی اس کے ساتھ ہے۔ جس نے انبیاء (علیہم السلام) کی باتوں پر یقین کیا اور اعتقادا و عملا اپنی حالت درست کرلی، حقیقی امن اور چین اس کو نصیب ہوا۔ اور جس نے خدا کی آیات کو جھٹلا کر ہدایت الہٰی سے روگردانی کی وہ نافرمانی اور بغاوت کیوجہ سے سخت تباہی اور عذاب عظیم کے نیچے آگیا۔ العیاذ باللہ
Top