Tafseer-e-Usmani - Al-Furqaan : 20
وَ مَاۤ اَرْسَلْنَا قَبْلَكَ مِنَ الْمُرْسَلِیْنَ اِلَّاۤ اِنَّهُمْ لَیَاْكُلُوْنَ الطَّعَامَ وَ یَمْشُوْنَ فِی الْاَسْوَاقِ١ؕ وَ جَعَلْنَا بَعْضَكُمْ لِبَعْضٍ فِتْنَةً١ؕ اَتَصْبِرُوْنَ١ۚ وَ كَانَ رَبُّكَ بَصِیْرًا۠   ۧ
وَمَآ : اور نہیں اَرْسَلْنَا : بھیجے ہم نے قَبْلَكَ : تم سے پہلے مِنَ : سے الْمُرْسَلِيْنَ : رسول (جمع) اِلَّآ : مگر اِنَّهُمْ : وہ یقیناً لَيَاْكُلُوْنَ : البتہ کھاتے تھے الطَّعَامَ : کھانا وَيَمْشُوْنَ : اور چلتے پھرتے تھے فِي الْاَسْوَاقِ : بازاروں میں وَجَعَلْنَا : اور ہم نے کیا (بنایا) بَعْضَكُمْ : تم میں سے بعض کو (کسی کو) لِبَعْضٍ : بعض (دوسروں کے لیے) فِتْنَةً : آزمائش اَتَصْبِرُوْنَ : کیا تم صبرو کرو گے وَكَانَ : اور ہے رَبُّكَ : تمہارا رب بَصِيْرًا : دیکھنے والا
اور جتنے بھیجے ہم نے تجھ سے پہلے رسول سب کھاتے تھے کھانا اور پھرتے تھے بازاروں میں12 اور ہم نے رکھا ہے تم میں ایک دوسرے کے جانچنے کو دیکھیں ثابت بھی رہتے ہو13 اور تیرا رب سب کچھ دیکھتا ہے14
12 یہ جواب ہوا۔ (مَالِ ھٰذَا الرَّسُوْلِ يَاْكُلُ الطَّعَامَ ) 25 ۔ الفرقان :7) کا۔ یعنی آپ سے پہلے جتنے پیغمبر دنیا میں آئے سب آدمی تھی۔ آدمیوں کی طرح کھاتے پیتے اور معاشی ضروریات کے لیے بازار بھی جاتے تھے۔ ان کو فرشتہ بنا کر نہیں بھیجا جو کھانے پینے اور حوائج بشریہ سے مستغنی ہوں۔ اس سے معلوم ہوا کہ ضرورت کے لیے بازاروں میں پھرنا شان تقدس اور بزرگی کے منافی نہیں۔ بلکہ اگر بازار نہ جانے کا منشاء کبرو خودبینی ہو تو یہ بزرگی کے خلاف ہے۔ 13 یعنی پیغمبر ہیں کافروں کا ایمان جانچنے کو۔ اور کافر ہیں پیغمبروں کا صبر جانچنے کو۔ اب دیکھیں کافروں کے سفیہانہ طعن وتشنیع اور لغو اعتراضات سن کر تم کس حد تک صبر واستقلال دکھاتے ہو۔ 14 یعنی کافروں کو کفر و ایذاء دہی اور صابروں کا صبر و تحمل سب اس کی نظر میں ہے۔ ہر ایک کو اس کے کیے کا پھل دے کر رہے گا۔
Top