Tafseer-e-Usmani - Al-Israa : 55
وَ رَبُّكَ اَعْلَمُ بِمَنْ فِی السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ١ؕ وَ لَقَدْ فَضَّلْنَا بَعْضَ النَّبِیّٖنَ عَلٰى بَعْضٍ وَّ اٰتَیْنَا دَاوٗدَ زَبُوْرًا
وَرَبُّكَ : اور تمہارا رب اَعْلَمُ : خوب جانتا ہے بِمَنْ : جو کوئی فِي : میں السَّمٰوٰتِ : آسمان (جمع) وَالْاَرْضِ : اور زمین وَ : اور لَقَدْ فَضَّلْنَا : تحقیق ہم نے فضیلت دی بَعْضَ : بعض النَّبِيّٖنَ : (جمع) نبی) عَلٰي بَعْضٍ : بعض پر وَّاٰتَيْنَا : اور ہم نے دی دَاوٗدَ : داو ود زَبُوْرًا : زبور
اور تیرا رب خوب جانتا ہے ان کو جو آسمانوں میں ہیں اور زمین میں اور ہم نے افضل کیا ہے بعضے پیغمبروں کو بعضوں سے اور دی ہم نے داؤد کو زبور8
8 حضرت شاہ صاحب لکھتے ہیں کہ " مذاکرہ میں حق والا جھنجھلانے لگتا ہے کہ دوسرا صریح حق کو نہیں مانتا، سو فرما دیا کہ تم ان کی ہدایت کے ذمہ دار نہیں۔ اللہ بہتر جانتا ہے جس کو چاہے راہ سجھائے۔ "
Top