Tafseer-e-Usmani - Al-Israa : 53
وَ قُلْ لِّعِبَادِیْ یَقُوْلُوا الَّتِیْ هِیَ اَحْسَنُ١ؕ اِنَّ الشَّیْطٰنَ یَنْزَغُ بَیْنَهُمْ١ؕ اِنَّ الشَّیْطٰنَ كَانَ لِلْاِنْسَانِ عَدُوًّا مُّبِیْنًا
وَقُلْ : اور فرما دیں لِّعِبَادِيْ : میرے بندوں کو يَقُوْلُوا : وہ کہیں الَّتِيْ : وہ جو ھِيَ : وہ اَحْسَنُ : سب سے اچھی اِنَّ : بیشک الشَّيْطٰنَ : شیطان يَنْزَغُ : فساد ڈالتا ہے بَيْنَهُمْ : ان کے درمیان اِنَّ : بیشک الشَّيْطٰنَ : شیطان كَانَ : ہے لِلْاِنْسَانِ : انسان کا عَدُوًّا : دشمن مُّبِيْنًا : کھلا
اور کہہ دے میرے بندوں کو کہ بات وہی کہیں جو بہتر ہو شیطان جھڑپ کرواتا ہے ان میں شیطان ہے انسان کا دشمن صریح5
5 یعنی اب شتابی کرتے ہو، اس وقت اندازہ کرو گے کہ دنیا میں کچھ زیادہ دیر نہیں رہے تھے۔ پچاس سو برس ان ہزاروں برسوں کے سامنے کیا معلوم ہوں (موضح القرآن) بعض نے کہا کہ شدت ہول و خوف سے دنیا کی زندگی تھوڑی معلوم ہوگی۔ یا نفخہ اول اور نفخہ ثانی کے درمیان چونکہ عذاب نہ رہے گا، اس درمیانی مدت کو قلیل خیال کر کے کہیں گے۔ (مَنْۢ بَعَثَنَا مِنْ مَّرْقَدِنَا) 36 ۔ یس :52)
Top