Tafseer-e-Usmani - Al-Israa : 48
اُنْظُرْ كَیْفَ ضَرَبُوْا لَكَ الْاَمْثَالَ فَضَلُّوْا فَلَا یَسْتَطِیْعُوْنَ سَبِیْلًا
اُنْظُرْ : تم دیکھو كَيْفَ ضَرَبُوْا : کیسی انہوں نے چسپاں کیں لَكَ : تمہارے لیے الْاَمْثَالَ : مثالیں فَضَلُّوْا : سو وہ گمراہ ہوگئے فَلَا يَسْتَطِيْعُوْنَ : پس وہ استطاعت نہیں پاتے سَبِيْلًا : کسی اور راستہ
دیکھ لے کیسے جماتے ہیں تجھ پر مثلیں اور بہکتے پھرتے ہیں سو راہ نہیں پاسکتے10
10 یعنی کبھی شاعر کہتے، کبھی جادو گر، کبھی کاہن، کبھی مسحور یا مجنون، غرض بہکی بہکی باتیں کرتے رہتے ہیں کسی ایک بات پر جماؤ نہیں جس وقت جو منہ میں آیا بک دیا۔ حقیقت یہ ہے کہ باوجود جدوجہد کے طعن وتشنیع کا کوئی ایسا راستہ انھیں نہیں مل سکتا جس پر چل کر وہ اپنے مقصد اغواء واضلال میں کامیاب ہو سکیں۔
Top