Urwatul-Wusqaa - Al-An'aam : 88
ذٰلِكَ هُدَى اللّٰهِ یَهْدِیْ بِهٖ مَنْ یَّشَآءُ مِنْ عِبَادِهٖ١ؕ وَ لَوْ اَشْرَكُوْا لَحَبِطَ عَنْهُمْ مَّا كَانُوْا یَعْمَلُوْنَ
ذٰلِكَ : یہ هُدَى : رہنمائی اللّٰهِ : اللہ يَهْدِيْ : ہدایت دیتا ہے بِهٖ : اس سے مَنْ يَّشَآءُ : جسے چاہے مِنْ : سے عِبَادِهٖ : اپنے بندے وَلَوْ : اور اگر اَشْرَكُوْا : وہ شرک کرتے لَحَبِطَ : تو ضائع ہوجاتے عَنْهُمْ : ان سے مَّا : جو کچھ كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ : وہ کرتے تھے
یہ اللہ کی ہدایت ہے اپنے بندوں میں سے جسے چاہے اس کی روشنی دکھا دے اور اگر یہ لوگ (توحید کی راہ چھوڑ کر) شرک کرتے تو ان کا سارا کیا دھرا اکارت جاتا
ہدایت یافتہ لوگ وہی ہیں جو ہمیشہ ہدایت پر رہتے ہیں : 135: شرک اور ہدایت الٰہی کبھی جمع نہیں ہو سکتے۔ ہدایت یافتہ وہی ہے جو شرک کے قریب نہ جائے۔ قرآن کریم بار بار اس بات کا اعلان کرتا ہے لیکن ہمارے علمائے کرام کو نہ معلوم یہ بات کیوں پسند نہیں اور وہ کبیہ کسی نبی پر اور کبھی کسی نبی پر شرک کا الزام دینے لگتے ہیں۔ خود ہی دھبے ڈالتے ہیں اور پھر خود ہی ان کو دھونے لگ جاتے ہیں اور اس دھبے ڈالنے اور دھونے کا نام انہوں نے علم رکھا ہے۔ نبی تو نبی ہوتا ہے اگرچہ وہ ماں کے پیٹ میں ہو لیکن ہم تو یہ بات جانتے ہیں کہ اللہ کے نیک بندے اگرچہ وہ نبی نہ ہوں وہ بھی ہمیشہ شرک کی آلودگیوں سے پاک و صاف رہتے ہیں اور یہی اللہ کی رحمت کی نشانی ہے جوان لوگوں کے ساتھ خاص ہوتی ہے کہ قدرت کا ہاتھ انکو خود روکے رکھتا ہے۔ اگر یقین نہ آئے توصدیق اکبر ؓ کے حالات زندگی اور آپ ؓ کی سیرت طبہو کا مطالعہ کرو تم پر بات روشن ہوجائے گی۔ فرمایا یہ اللہ کے نیک بندے جن کا ذکر اوپر کیا گیا خواہ وہ نبی تھے یا رسول یا دوسرے اللہ کے نیک بندے کبھی ان میں سے کوئی بھی شرک کا مرتکب ہوتا تو ہم اس کے سارے کے سارے اعمال اکارت کردیتے اور ان کا کوئی نیک سے نیک عمل بھی مطلق وزن نہ رکھتا۔ شرک ایسی ناپاکی ہے کہ اس کا ایک ذرہ بھی ساری زندگی کی نیکیوں کو برباد کر کے رکھ دیتا ہے۔ پھر تم انبیائے کرام کی سیرتوں کو بیان کرتے وقت اتنے بےلگام کیوں ہوجاتے ہو کہ ان پر شرک کے داغ دھبے ڈالنے لگتے ہو۔ جس طرح ابھی ابھی سیدنا ابراہیم (علیہ السلام) کی سیرت کا ایک واقعہ بیان ہوا جب وہ قوم کے خلاف الٰہی دلیلوں کو بیان فرما رہے تھے اور تم نے ایک سیدھی دلیل کو الٹا سمجھ کر کبھی ستارے کو رب اور کبھی چاند و سورج کو رب کہنے کا الزام ان پر رکھ دیا حالانکہ آپ اس مناظرہ سے پہلے ہی معراج نبوت ، ، پر روحانی اور آسمان و دنیا کی ہر چز کو چشم بصیرت سے ملاحظہ فرما چکے تھے۔ آپ کو یہ سارا مشاہدہ نہ کرایا جاتا تو بھی اس بات کا کوئی امکان نہ تھا لیکن تم نے نبوت پر شرک کا داغ ڈالتے وقت ذرا غور ہی نہ کیا کہ ہم کیا کہہ رہے ہیں ؟ یاد رکھو یہ علم کی شان نہیں بلکہ جہالت کا نیجہی ہے۔
Top