Urwatul-Wusqaa - Al-Waaqia : 81
اَفَبِهٰذَا الْحَدِیْثِ اَنْتُمْ مُّدْهِنُوْنَۙ
اَفَبِھٰذَا الْحَدِيْثِ : کیا بھلا اس بات کے بارے میں اَنْتُمْ مُّدْهِنُوْنَ : تم معمولی سمجھنے والے ہو۔ انکار کرنے والے ہو
کیا اس کلام کے متعلق تم مداہنت سے کام لے رہے ہو ؟
کیا اس کلام کے بارے میں تم مداہنت سے کام لے رہے ہو ؟ 18۔ { مدہِنون } اسم فاعل جمع مذکر مرفوع ادھان مصدر باب افعال ، بےوقعت ‘ سرسری سمجھنے والے ‘ چکنی چپڑی باتیں بنانے والے ‘ مکھن لگانے والے۔ ادھان کے معنی ہیں کسی چیز کو بےوقعت ‘ ناقابل توجہ سمجھنا ، نری کرنا ‘ چکنی چپڑی باتیں بنانا۔ ایک شاعر نے کہا ہے کہ… پختہ دانش اور قوت بہتر ہے کسی چیز کو بےوقعت سمجھ ناقابل توجہ قرار دینے سے اور ضعف اور بزدلی سے اصل میں دھن تیل کو اور دھن تیل لگانے کو کہتے ہیں۔ تیل کی مالش کا استعمال اپنے حقیق معنی کے علاوہ دو مجازی معنی میں بھی ہوتا ہے (1) کسی چیز کا خفیف ‘ ہلکا اور تھوڑا سا استعمال جیسے دھن المطر الارض زمین کو بارش نے کس قدر گیلا کردیا یعنی زمین پر ایک ہلکا چھینٹا پڑگیا۔ (2) دھوکا دینا ، باتیں بنانا ‘ کسی کو مکھن لگانا اور آیت میں یہی معنی مراد ہیں۔ (راغب) مختصر مطلب یہ ہے کہ ” یہ قرآن کریم جو نہایت بزرگی والی کتاب ہے جس کو تمہارے پروردگار نے نہایت اہتمام کے ساتھ نازل کیا ہے اور جس کا مقصد وحید تمہاری ہدایت اور اصلاح ہے کیا تم اس سے بےا اعتنائی برت رہے ہو ؟ کیا تم اس قدر بد ذوق اور ناکرہ ہو کہ جو چیز تمہاری اصلاح ، تمہارے فائدہ کے لیے ہے اس کو ٹھکرا رہے ہو اور اس سے بےاعتنائی کر رہے ہو۔ اس سے زیادہ صاف اور ستھری بات تم کو کسی دوسری جگہ کب اور کہا ملے گی۔
Top