Urwatul-Wusqaa - Al-Waaqia : 78
فِیْ كِتٰبٍ مَّكْنُوْنٍۙ
فِيْ كِتٰبٍ : ایک کتاب میں مَّكْنُوْنٍ : محفوظ
جو لوح محفوظ میں محفوظ ہے
بلا شبہ وہ لوح محفوظ میں بھی محفوظ ہے 87۔ { المکنون } کا لفظ اس سورت کی آیت 32 میں بھی گزر چکا ہے۔ اسم مفعول واحد مذکر کن اور کنون مصدر۔ چھایا ہوا ‘ صاف ستھرا اور محفوظ جیسے کوئی چیز چھپا کر رکھی گئی ہو۔ { کتاب } ہر لکھی ہوئی چیز پر بولا جاتا ہے اور اسی طرح اللہ کی کتاب ‘ لوح محفوظ قرآن کریم۔ قرآن کریم کے علاوہ کتاب اس جگہ کے معنی لوح محفوظ کے ہیں یعنی آپ ﷺ کے سینہ مبارک پر اس کا نزول ہوا ہے اور لوح محفوظ میں بھی یہ قرآن کریم محفوظ ہے { لوح مخفوظ } وہی ہے جس کو دوسری جگہ { ام الکتاب } بھی کہا گیا ہے۔ حقیقت اس کی اللہ تعالیٰ ہی جانتا ہے کسی انسان کے بس کی بات نہیں ہے کہ وہ اس کی اصل حقیقت کو کھول کر سامنے رکھ دے اور قرآن کو گزشتہ آیت میں قرآن کریم کہا گیا ہے اور ظاہر ہے کہ کریم اللہ تعالیٰ کا وصف ہے جس سے مراد اللہ تعالیٰ کا احسان و انعام ہے اور زیر نظر آیت میں وہ قرآن کا وصف بیان ہوا ہے اور قرآن اللہ کی کتاب یعنی کلام ہے اس لیے اس کے متعلق یہی کہا جاسکتا ہے کہ یہ ذریعہ انعام و احسان ہے اور لاریب یہ بات صحیح اور درست ہے کہ اللہ کا یہ کلام دنیا والوں کے لیے اس کا انعام و احسان ہی ہے اور دنیا کی ساری ترقیوں کا راز بھی اس کے اندر رہے چاہے کوئی اس بات کو تسلیم کرے یا نہ کرے۔
Top